نتیجۂ فکر: شمس الحق علیمی، مہراج گنج
فیضان سب پہ عام ہے صوفی نظام کا
مسرور ہر غلام ہے صوفی نظام کا
فرمان مصطفی پہ عمل کرنے کے سبب
ہر دل میں احترام ہے صوفی نظام کا
میری بساط کیا ہے کہ ادراک کر سکوں
سنت پہ اختتام ہے صوفی نظام کا
حورو ملک بھی کہہ رہے ہیں ہر گھڑی یہی
جنت میں اب مقام ہے صوفی نظام کا
حزن وملال کیوں کروں محشرمیں دوستو
کچھ ایسا انتظام ہے صوفی نظام کا
شمسی ترے گلے میں ہے پٹا نظامی اب
احسان تُجھ پہ تام ہے صوفی نظام کا