شعر و شاعری

غزل: جب بھی آئیں گے وہ خیالوں میں

خیال آرائی: فیضان علی فیضان، پاکستان

جب بھی آئیں گے وہ خیالوں میں
اشک آتے ہیں میری آنکھوں میں

چاندنی رات کے اجالوں میں
بات کرتے ہیں وہ مثالوں میں

یاد محبوب کی جب آتی ہے
زلزلے آتے ہیں خیالوں میں

عکس اُنکا ہی بس جھلکتا ہے
میری تحریر کے حوالوں میں

جب تیرا تذکرہ ہو محفلِ میں
رت بدل جائے گی سوالوں میں

اپنی کرنی کا پھل ملا ہے مجھے
قہر نازل ہوا ہے سالوں میں

ہوش گم ہوتے ہیں میرے فیضان
جب وہ آتے میرے خیالوں میں

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے