خیال آرائی: فیضان علی فیضان، پاکستان
روز آتی ہے وہ خیالوں میں
اُلجھا کے رکھتی ہے سوالوں میں
آج چاروں طرف اندھیرا ہے
آپ آ جاؤ اب اجالوں میں
دے نہ پائے گا وہ جواب کبھی
پھنس گئے چند وہ سوالوں میں
چھوڑ دوں گا میں شاعری کرنا
جو غزل نا چَھپی رسالوں میں
تذکرہ کر رہے ہو شاعری کا
میں بھی آنے لگا حوالوں میں
ان کا فیضان اندازِ گفتگو ہے الگ
بات کرتے ہیں وہ مثالوں میں