اصلاح معاشرہ مضامین و مقالات

سوشل میڈیائی بلیک میلنگ زوروں پر

تحریر: محمد شاہد علی مصباحی

جو علما یا حفاظ فیس بک یا دیگر سوشل سائٹس پر ایکٹو ہیں ان کے لیے ایک خاص پیغام۔

جس طرح یہود ہمیشہ اسلامی سپاہیوں کو اپنی لڑکیا دیکر پھنسانے کی ناکام کوششیں کرتے آئے ہیں اسی طرح آج بھی اغیار ہمارے علما و حفاظ کو لڑکیوں کے ذریعے غیر مہذب چیٹ یا برہنہ ویڈیو کال کرکے پھنسانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
کئی دنوں سے اس طرح کی خبریں موصول ہورہی تھیں اور اب متعدد علمائے کرام نے یہ بات بتائی کہ ان کے پاس اس طرح کی کالز آئی ہیں اور ان سے چیٹ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
نیز راقم السطور کے پاس بھی کئی روز سے فیس بک میسنجر پر ایک خاتون چیٹ کرنے کی کوشش کررہی تھی اور ساتھ ہی باربار ویڈیو کال بھی آرہی تھی جن کو کئی مرتبہ اگنور کرنے کے بعد کل ایک کال کو رسیو کیا تو معاملہ وہی تھا جو لوگوں سے سنتے آئے تھے۔ ( میں نے فوراً ہی کال ڈسکنکٹ کردی۔)
کیوں کہ ان معاملات کی سنگینی کا علم مجھے تھا اور احباب سے اس طرح کی کالز اور چیٹس کی جانکاری بھی مل رہی تھی۔ ایک صاحب نے یہاں تک بتایا تھا کہ کچھ لوگوں کو اسی طرح کی چیٹ اور ویڈیو کالز کی بنا پر بلیک میل بھی کیا جارہا ہے۔
ان کال کرنے والی لڑکیوں میں کچھ ائیڈیز مسلم ناموں سے ہیں تو کچھ غیر مسلم ناموں سے۔ ایک بات یاد رکھیں کہ اس طرح کی کالز آ ینڈ کرنا یا چیٹ میں شرکت کرنا آپ کے لیے وبال جان تو بنے گا ہی ساتھ ہی آپ کی قوم و ملت کے لیے بھی باعث ننگ و عار ہوگا۔

ضروری بات
مجھے جس آئی ڈی سے کال آئی تھی جب میں نے اس آئی ڈی کا اسکرین شاٹ لینا چاہا تو وہ آئی ڈی اتنی سیکیور تھی کہ اس کا اسکرین شاٹ بھی نہیں لیا جاسکا۔
یہ بات ایک اور واضح اشارہ کرتی ہے کہ یہ دور ٹیکنالوجی کا ہے یہاں آپ کو آپ کے موبائیل فون پر اسکرین شاٹ لینے سے روکا جاسکتا ہے تو سمجھ لیں کہ آپ کی چیٹ یا آپ کی ویڈیو کال کو بھی ایڈٹ کرنا کوئی بڑا مسئلہ نہ ہوگا۔
ہوسکتا ہے کہ کال ادھر سے آئے اور شو کرے کہ کال آپ نے کی ہے، آپ کے چہرے کے ایکسپریشن سے چھڑچھاڑ کردی جائے یا آپ کے جسم کو بدل کر کوئی دوسرا جسم لگانا تو بچوں کا کھیل ہے۔
جب تک آپ ثابت کریں گے کہ وہ آپ نہیں ہیں تب تک کٹیا ڈوب چکی ہوگی۔

اس حرکت کی متعدد وجوہات ہوسکی ہیں
یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جس طرح اغیار کے مذہبی رہنما ان معاملات میں ملوث ہوئے ہیں اور اس کی وجہ سے ان کی پوری قوم کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے، اسی طرح وہ ہمارے علما و حفاظ کو بھی ملوث کرکے بدنام کرنا چاہتے ہیں یا یہ بھی ممکن ہے کہ اس طرح کے معاملات کو Love Jihad کے ساتھ جوڑ کر نہ صرف آپ کی زندگی تباہ و برباد کی جائے بلکہ آپ کے پورے کنبہ کو اس کی بھینٹ چڑھا دیا جائے۔
یا پہلے آپ کو بلیک میل کرکے آپ کے نال و دولت کو لوٹا جائے اور پھر ٹی وی وغیرہ کے حوالے کرکے قومی سطح پر فائدہ اٹھانے کی ناپاک کوشش کی جائے۔
یاد رہے ! آپ کی ایک غلطی یا نادانی آپ کو، آپ کے خاندان کو، آپ کی پوری قوم کو رسوا کرسکتی ہے۔
لہذا ہوشیار رہیں!!! اور اس طرح کی کوئی پیش کش کبھی قبول نہ کریں۔

توجہ طلب یہ بھی ہے
یہ بھی قابل توجہ امر ہے کہ اس معاملے میں ٹارگیٹ اکثر علما و حفاظ یا ڈارھی ٹوپی والے ہی ہیں۔ یہ تو وہ دور ہے جس میں خود قوم مسلم کی بیٹیاں داڑھی ٹوپی والوں کو پسند نہیں کرتیں۔ ایسے وقت میں اغیار کا داڑھی ٹوپی والوں پر ٹویٹ پڑنا اور بغیر کسی بات چیت کے سیدھے برہنہ ویڈیو چیٹ سے شروعات کرنا کوئی عام بات نہیں یہ کسی بہت بڑی سازش کا حصہ ہے۔
کفار کی ایسی تمام سازشوں کا شکار ہونے سے خود بھی بچیں اور اپنے اعزہ و اقارب کو بھی بچائیں۔

ایسے میں آپ سب سے گزارش ہے کہ اگر کوئی کسی بھی سوشل سائٹ پر یا فون کال پر اس طرح کی چیٹ کرے یا ویڈیو کال کرے تو آپ لوگ قطعاً اس میں شامل ہونے کی کوشش نہ کریں۔ اور اس طرح کے نمبرز یا ایسی ائڈیز کو فوراً بلاک کردیں۔

تاکہ آپ اور آپ کا مذہب دونوں بدنامی سے بچ سکیں۔

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے