کر رہا ہوں التجا میں سید ابرار سے
مشکلیں حل ہونگی میری آپ کے دربار سے
ذکر سے انکے ہمیشہ تر رہے میری زباں
ہو منور قلب و جاں عشق شہ ابرار سے
ہو کرم کچھ ایسا مجھ پر سید کونین کا
اڑ کے پہنچوں میں مدینہ وہ بلائیں پیار سے
غار میں بھی ساتھ تھے اور قبر میں بھی ساتھ ہیں
دیکھ لو کس قدر چاہت ہے انہیں اس یار سے
ہو زیارت خواب میں مجھکو کسی دن یا نبی
ہو مشرف میری آنکھیں آپکے دیدار سے
انکے صدقے حشر میں دھل جائیں گے میرے گناہ
اور بچا لیں گے مجھے آقا بھڑکتی نار سے
جو بھی گستاخی کرے پیارے نبی کی شان میں
کاٹ دو اے سنیوں تم اسکا سر تلوار سے
ہیں مکیں جس شہر میں آقا محمد مصطفیٰ
مجھکو ہے شاہد عقیدت اس در و دیوار سے
دولت عشق نبی کافی ہے بس میرے لئے
کیا غرض مجھکو ہو شاہد درہم و دینار سے
از: محمد شاہد رضا رضوی