از: سید اولاد رسول قدسی مصباحی
نیویارک امریکہ
ہیں وہ وجہِ کن فکاں، رب کی قسم
ان پہ قرباں دوجہاں، رب کی قسم
بےمثال ان کا ہے روشن معجزہ
پہنچے پل میں لامکاں، رب کی قسم
ہے یہ اعلاں کلمۂ توحید کا
ہیں وہی ایماں کی جاں، رب کی قسم
ان کی رحمت کے حسیں گلزار میں
ہم ہیں بےحد شادماں، رب کی قسم
روشن ان کی مدح کے تاروں سے ہے
فکروفن کا آسماں، رب کی قسم
ان کے دستِ پاک کے فیضان سے
بحرِ نعمت ہے رواں، رب کی قسم
ان کے آتے ہی تصور میں مرے
چھاگیا نوری سماں، رب کی قسم
قبلِ بعثت سرورِ کونین کے
ہر مکیں تھا بےمکاں، رب کی قسم
ان کی آمد سے ملا کونین کو
لمعۂ امن واماں، رب کی قسم
انس وجاں کیا جھومتے جاتے ملک
سن کے آقا کا بیاں، رب کی قسم
حق ہے یہ قولِ رضا ،سرکار کی
کن کی کنجی ہے زباں، رب کی قسم
قدسیؔ ہر اک ذرۂ کونین سے
ان کا جلوہ ہے عیاں، رب کی قسم