علما و مشائخ

علامہ مفتی محمد یامین نعیمی۔۔۔۔۔ ایک عہد ساز شخصیت

اثر خامہ: سید صابر حسین شاہ بخاری قادری


بسم اللہ الرحمن الرحیم، نحمدہ ونصلی ونسلم علی رسولہ النبی الامین خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ اجمعین
سرزمین ہند وپاک سے ہمارے طبقۂ علماء ومشائخ میں سے کئی عہد ساز شخصیات سامنے آئیں جنہوں نے اپنے کردار وعمل سے علم و قلم کی ایسی آب یاری فرمائی کہ آنے والی ہماری نسلیں بھی ان پر ناز کرتی رہیں گے۔
علامہ مولانا محمد یامین نعیمی رحمۃ اللہ علیہ (پ:1358ھ/1939ء۔۔۔۔۔۔۔م:1442ھ/2021ء) کا شمار بھی عہد ساز شخصیات میں ہوتا ہے۔ آپ کے دادا جان محمد ابرار رحمۃ اللہ علیہ قرآن کریم کے بہترین قاری، والد گرامی اصغر حسین ، حافظ قرآن ، تایا جان محمد یونس نعیمی، عالم فاضل، فتویٰ نویسی میں بے مثال اور والدہ ماجدہ، نیک وپارسا رحمۃ اللہ علیہم تھیں۔۔
ایں خانہ ہمہ آفتاب است
حضرت علامہ مولانا محمد یامین نعیمی رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیم و تربیت ایسے علمی و روحانی خانوادے میں ہوئی۔ روحانی طور پر آپ کا خانوادہ بریلی شریف اور کچھوچھہ مقدسہ سے وابستہ تھا۔ آپ بھی اپنے اکابرین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے "راہ و رسم منزل ہا” کے راہی بنے۔
ایک بار راہ چلتے چلتے ایک مسجد سے صدرِ الافاضل علامہ مولانا سید محمد نعیم الدین مرادآبادی رحمتہ اللہ علیہ کی نہایت پر اثر تقریر کی آواز آپ کے کانوں میں رس گھولتی ہوئے پڑی تو آپ فوراً اس مسجد میں پہنچے اور نہایت مؤدبانہ انداز میں بیٹھ کر نہایت انہماک سے صدر الافاضل رحمۃ اللہ علیہ کی تقریر منیر سماعت فرمائی۔۔ بس یہ تقریر سننا تھی کہ آپ کی کایا پلٹ گئی اور آپ صدر الافاضل رحمۃ اللہ علیہ کے اسیر بن کر رہ گئے۔ آپ 1945ء آپ کی معروف درس گاہ جامعہ نعیمیہ مراد آباد شریف سے ایسے وابستہ ہوئے کہ یہاں ہی اول تا آخر درس نظامی کی تکمیل فرمائی، 1961ء میں یہاں سے سند فراغت اور دستار فضیلت کی سعادت حاصل کی۔ ابتداء میں بلاری میں امامت شروع کی لیکن 1973ء میں اپنے تایا علامہ مفتی محمد یونس نعیمی رحمۃ اللہ علیہ کے حکم پر سرزمین با مراد میں اپنے مادر علمی جامعہ نعیمیہ مراد آباد شریف میں بحیثیت مدرس آگئے اور پھر یہاں مہتمم مقرر ہو گئے۔ آپ نے اپنے خون جگر سے جامعہ کی علمی و تدریسی حیثیت کو بام عروج تک پہنچانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی۔ آپ نے نہ صرف جامعہ نعیمیہ کی توسیع کی بلکہ اس کی از سر نو تزئین و آرائش فرمانے میں بھی دن رات ایک کئے رکھا، جامعہ پر مختلف حاسدین کی جانب سے چالیس مقدمات بنائے گئے آپ نے نہایت جرآت واستقامت سے ان کے ایک ایک مقدمہ کا مقابلہ کیا اور الحمدللہ، انتالیس مقدمات میں آپ نے فتح ونصرت کے جھنڈے گاڑ کر حاسدین کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ صرف ایک مقدمہ باقی رہ گیا ہے ان شاء اللہ ، اس میں بھی فتح یقینی ہے۔ آپ نے مراد آباد شریف میں جگہ جگہ جامعہ نعیمیہ کی شاخیں قائم کیں اور پھر ان کا انتظام و انصرام بھی نہایت احسن انداز میں چلایا۔
آپ نے طلباء کرام کی شخصیت سازی پر بھی اپنی توجہ مرکوز رکھی ۔ ان کی علمی و تحقیقی ضروریات کو ہمیشہ پورا کیا۔ کتابوں کی فراہمی کو ہمیشہ یقینی بنایا۔ آپ نے ہمیشہ تحقیقی مقالات لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی فرمائی۔ آپ نے جہاد بالقلم کے لئے نشرواشاعت کی طرف توجہ دیتے ہوئے
سرزمین با مراد مراد آباد شریف میں مکتبۂ نعیمیہ کا قیام عمل میں لایا ۔ اس مکتبہ کے زیر اہتمام آپ نے سب سے پہلے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان قادری برکاتی بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کے شہرۂ آفاق”کنزالایمان فی ترجمۃ القرآن” اور اس کے ساتھ صدرِ الافاضل مفسر قرآن علامہ مولانا سید محمد نعیم الدین مرادآبادی رحمتہ اللہ علیہ کی تفسیر” خزائن العرفان” چھاپ کر ہندوستان کے کونے کونے میں پہنچا دیا۔ اسی طرح آپ نے صدر الافاضل رحمۃ اللہ علیہ کی دیگر تصانیف کی اشاعت بھی اسی مکتبۂ نعیمیہ سے نہایت آب و تاب سے فرما کر انہیں ہندوستان بھر میں پھیلایا تھا۔ آپ اپنے مکتبۂ نعیمیہ کی مطبوعات نہایت سستے داموں میں فروخت فرمایا کرتے تھے۔ آپ کی ساری زندگی احقاق حق اور ابطال باطل میں بسر ہوئی۔ اپنی علالت کے باوجود درس و تدریس اور نشرو اشاعت سے کبھی پہلو تہی نہ فرمائی۔۔ اللہ اللہ۔ آپ کی زندگی ہمارے لئے نہ صرف مشعل راہ بلکہ قابلِ رشک ہے۔ ہمارے بااثر اور صاحبِ ثروت علماء ومشائخ کو آپ کے طریق کار پر چلتے ہوئے درس و تدریس اور نشرواشاعت کے محاذ پر نہایت فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔۔ ہمارے دیکھتے ہی دیکھتے ہمارے کئی عظیم الشان مدارس ویرانی کا منظر پیش کررہے ہیں۔ ان مدارس کی نہایت پر شکوہ عمارتیں ہم پر نوحہ کناں ہیں ۔ ہماری کئی خانقاہیں بھی ",زاغوں کے تصرف” میں چلی گئی ہیں۔
سونا جنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے
سونے والو جاگتے رہیو چوروں کی رکھوالی ہے
اللہ تعالیٰ اپنے محبوب حضرت احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طفیل ہمارے علماء ومشائخ کو خواب غفلت سے بیداری عطا فرمائے اور عہد رفتہ کی عظمتیں ہمیں واپس لوٹائے۔۔ اسیر صدر الافاضل علامہ محمد یامین نعیمی رحمۃ اللہ علیہ کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے اور ان کے درجات بلند سے بلند تر فرمائے اور ہم سب کا بھی خاتمہ بالخیر فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین بجاہ سید المرسلین خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وازواجہ وذریتہ واولیاء امتہ وعلما ملتہ اجمعین۔


دعا گو ودعا جو
گدائے کوئے مدینہ شریف
احقر سید صابر حسین شاہ بخاری قادری غفرلہ”خلیفۂ مجاز بریلی شریف” سرپرست اعلیٰ ماہ نامہ مجلہ الخاتم انٹر نیشنل
و "ہماری آواز”
مدیر اعلیٰ الحقیقہ
ادارہ فروغ افکار رضا و ختم نبوت اکیڈمی برھان شریف ضلع اٹک پنجاب پاکستان پوسٹ کوڈ نمبر 43710(20/جمادی الاخری 1443ھ/24/جنوری 2022ء, بروز پیر بوقت 10:38رات)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے