شعر و شاعری

غزل: حال دل کا سنانا نہ آیا مجھے

خیال آرائی: شمس الحق علیمیؔ، مہراج گنج

حال دل کا سنانا نہ آیا مجھے
تیرے غم کو بھلانا نہ آیا مجھے

زخم تم سے ملا جو مجھےاب تلک
ہاں کبھی بھی دکھانا نہ آیا مجھے

قسم کھا کر جو روٹھا ہمیشہ اسے
آج تک پھر منانا نہ آیا مجھے

یاد ہے مجھکواب بھی وہ ہراِک ستم
بھول کر بھول جانا نہ آیا مجھے

عشق کے راستے میں کسی موڑ پر
جھوٹی باتیں بنانا نہ آیا مجھے

دل کی بستی کو جلتا ہوا دیکھ کر
اشک سے پھر بجھانا نہ آیا مجھے

بولے شمسی سے آ کر یہی راہ میں
تم سے نظریں ملانا نہ آیا مجھے۔

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے