شعر و شاعری

غزل: میں سستی چیز کے پیچھے کبھی بھاگا نہیں کرتا

نتیجۂ فکر: محمد اظہر شمشاد، برن پور بنگال

کبھی پہلے کسی کو میں کہیں چھیڑا نہیں کرتا
جو مجھ کو چھیڑ دے اس کو کبھی چھوڑا نہیں کرتا

بہت سے لوگ کہتے ہیں بہت ہی خوب رو ہو تم
مگر لوگوں کا کہنا میں کبھی مانا نہیں کرتا

جہاں خاطر نہ ہو دل سے محض یوں ہی دکھاوا ہو
کبھی پھر اس گلی میں میں کبھی جایا نہیں کرتا

تیرے ناز و ادا پہ لوگ مرتے ہیں بہت لیکن
میں سستی چیز کے پیچھے کبھی بھاگا نہیں کرتا

میں صبح وشام تیرا نام لیتا تھا مگر جاناں
کسی محفل میں تیرا اب کبھی چرچا نہیں کرتا

جو کہتا ہوں وہ کرتا ہوں یہی انداز ہے اپنا
اظہر اے دوستوں جھوٹا کبھی دعویٰ نہیں کرتا

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے