نتیجۂ فکر: محمد جیش خان نوری امجدی
ڈالتا ہے ہر کوئی مجھ پر شرافت کی نگاہ
پڑ گئی ہے جب سے مجھ پر ان کی رحمت کی نگاہ
خالق کون ومکاں سے بخشوانے کے لئے
مجرموں کو ڈھونڈھتی پھرتی ہے رحمت کی نگاہ
مل ہی جائے گا اسے خلد بریں اے مومنو
اپنی ماں پر جس نے ڈالی ہے محبت کی نگاہ
ہوگیا ہے سر خرو وہ عالم اسلام میں
پڑ گئی ہے جس پہ بھی ان کی عنایت کی نگاہ
ہوگیا ہے دہر میں وہ باادب سب سے الگ
پڑ گئی ہے جس کے اوپر جان رحمت کی نگاہ
اہل سنت کیسے بھٹکیں گے رہِ سرکار سے
کررہی ہے جب حفاظت اعلیٰ حضرت کی نگاہ
کیسے پائے گا شفاعت حشر کے میدان میں
جس نے شاہ دیں پہ ڈالی ہے عداوت کی نگاہ
ہوگئیں کافور ساری مشکلیں نوری کی بھی
جب پڑی سرکار کی مجھ پر عنایت کی نگاہ