از قلم: شیخ عسکری رضوی بنارسی
7856932585
رکھ اپنے دل میں سید ابرار کا خیال
یعنی جہاں کے مالک و مختار کا خیال
بگڑا ہوا نصیبہ اُسی وقت بن گیا
جس وقت آ گیا در سرکار کا خیال
عقبیٰ کی فکر جس کو ستاتی ہے وہ کبھی
رکھتا نہیں ہے قلب میں سنسار کا خیال
ہم کو بلا لو شہر مدینہ میں یا رسول
آتا بہت ہے گنبد و مینار کا خیال
احمد رضا کے در سے ملا ہے سبق ہمیں
رکھنا ہے آلِ احمد مختار کا خیال
دین نبی پہ انگلی اٹھاتے ہیں بس وہی
کرتے نہیں جو عزت و کردار کا خیال
اعلیٰ مقام ہو گیا اس کا اے عسکریؔ
جس نے بسایا قلب میں سرکار کا خیال