نتیجہ فکر: محمد زاہد رضا بنارسی
دارالعلوم حبیبیہ رضویہ گوپی گنج۔بھدوہی۔یوپی بھارت
مشکلوں میں یہ دنیا ہے ڈالے مجھے
اے مدینے کے محسن بچا لے مجھے
دنیا والے مٹانے کے درپے ہیں پر
مصطفٰی کا کرم ہے سنبھالے مجھے
میں نہ چھوڑوں گا دامن کبھی آپ کا
چاہے جتنا زمانہ ستالے مجھے
روزِ محشر خداکی قسم دوستو
بخشوائیں گے شہہ کے حوالے مجھے
ہاں پلا ساقیا ہاں پلا ساقیا
جام ِعشقِ نبی کے پیالے مجھے
توہے مالک مرا میں ہوں بندہ ترا
ہر برائی سے مولیٰ بچالے مجھے
پلڑا ہلکا ہے مرا!اے مرے کریم
تو ردائےکرم میں چھپالے مجھے
تو ہے راہی محمدﷺ کے دربار کا
ہمسفر اپنا بھائی بنا لے مجھے
ذاتِ معجزنما کامیں ہوں امّتی
پھر نہ کیوں رب اے” زاہد” سنبھالے مجھے