نتیجۂ فکر: عبدالقدوس کیفی مصباحی
7860225070
(1) کیا گھٹا پائے کوئی رتبۂ اعلیٰ تیرا
جب بڑھائے تجھے اللہ تعالیٰ تیرا
(2) آئے جب موت تو ہو لب پہ ترانا تیرا
بس یہی کہتا ہے ہر ایک دیوانہ تیرا
(3) کیوں نہ فرمائیں نکیرین کہ سو مثل دلھن
گر وہ پا جائیں فقط ایک اشارہ تیرا
(4) کوئی ہاتھوں پہ مَلے، اور کوئی چہرے پر
جب کبھی پایا صحابہ نے غسالہ تیرا
(5) سارے عشاق ترے اب تو یہی کہتے ہیں
ہم کو اے کاش ہو سرکار نظارہ تیرا
(6) چھٹ گئیں کفر کی یکلخت گھٹائیں ساری
دہر میں چمکا ہے کچھ ایسا ستارہ تیرا
(7) "ورفعنا” کا تمھیں تاج خدا نے بخشا
کیوں نہ پھر اعلیٰ ہو رفعت کا منارا تیرا
(8) تیرا در چھوڑ کے میں اور کہیں کیوں جاؤں
مجھ کو کافی ہے شہا ایک سہارا تیرا
(9) اللہ اللہ وہ تھی کیسی قناعت تیری
جو کی روٹی پہ بھی ہوتا تھا گزارا تیرا
(10) "آج لے اُن کی پناہ آج مدد مانگ اُن سے”
ورنہ محشر میں بڑا ہوگا خسارہ تیرا
(11) تیری قسمت پہ سبھی ناز کریں گے کیفی
جس گھڑی طیبہ میں نکلے گا جنازہ تیرا