خواجہ غریب نواز

ثناے حضرت خواجہ بزبانِ امام احمد رضا (قسط:2)

تحریر: اے رضویہ، ممبئی
جامعہ نظامیہ صالحات کرلا

گلشن ہند ہے شاداب کلیجے ٹھنڈے
واہ اے ابرِکرم زور برسنا تیرا

جیسا کہ آپ نے پچھلی پوسٹ میں پڑھا کہ سلطان الھند حضرت خواجہ غریب نواز رضی اللہ تعالی عنہ کی شانِ زیبا میں اعلی حضرت امام احمد رضا قدس سرہٗ نے جو خراج عقیدت پیش کیا ہے, اسکو تاریخ نہیں بھلا سکتی دشمنانِ رضا اسے چاہے کتنا بھی چھپانے اور فتنہ کرنے کی کوشش کریں مگر در حقیقت اسے کون چھپا سکتا ہے جسے رب ظاھر فرمادے اللہ رب العزت اپنے محبوب بندوں سے اپنے محبوب بندوں کی شان بیان کرواتا ہے اور انکی باتیں لوگوں کے روحوں میں اترتی ہے۔ اور اسی طرح سرکار اعلٰی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ نے ہی ہمارے دلوں میں خواجہ غریب نواز رضی اللہ تعالی عنہ کے مرتبے کو اجاگر فرمایا۔ بلکہ میں یہ بھی کہہ دوں کہ۔۔
ابن وھاب کی پیداوار نجدیوں نے جس طرح جنت البقیع شریف کے مزاروں کی توھین کرکے انھیں شھید کروایا, اور میدان کر دیا۔ اسکےچیلے ھند میں بھی اسی ناپاک ارادے سے اولیا اللہ کےمزاروں اور گنبد شریف کو بھی شھید کر دیتے اگر ھند میں اعلٰی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ جیسے دین کے سچے مجاھد سپاہی نہ ہوتے اور انکے گندے عقیدے عوام کے سامنے پیش نہ کرتے۔
(کافر کہنا اور ہے کافر بتانا اور ہے۔)

حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے غلام بننے سے انکار گمراہی ہے۔
کسی نے اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالی عنہ سے سوال کیا کہ کوئی اپنے مدرسے کے گیٹ, پر رسید پر, بورڈ پر اجمیر کے ساتھ شریف نہ لکھا ہو, یا کسی نے اصلی نام غلام معین الدین کے بجاے غلام لکھا تو یہ خلاف اہلِسُنَّت ہے یا نہیں۔۔؟
جواب اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالی عنہ: اجمیر شریف کے نام کے ساتھ شریف نہ لکھنا حضور خواجہ غریب نواز رضی اللّٰہ تعالی عنہ کی جلوہ افروزی، حیاتِ ظاہری و مزارِ انور پر جس کے سبب (مسلمان اجمیر شریف کہتے ہیں) اور وہ وجہ شرافت نہیں جانتا تو وہ گمراہ بلکہ عدواللہ (اللہ کا دشمن) ہے۔ اور اگر اس وجہ سے کہہ رہا ہے کہ وہ وہابی ہے تو وہابیت کفر ہے۔
اور اگر کسی نے غلام معین الدین سے معین الدین ہٹا دیا اس وجہ سے کہ اُنکا غلام بننے سے انکار و استکبار رکھتا ہے تو بدستور گمراہ اور حدیث شریف کے حکم کے مطابق اللّٰہ کا دشمن ہے۔ اسکا ٹھکانا جہنم ہے۔ اور اگر وہابی ہونے پر تو وہ زندیق بے دین مرتدین ہے۔
(فتاویٰ رضویہ شریف جلد 6 صفحہ 187,188 ناشر رضا اکیڈمی)

فیض پاتے ہیں عشاق شام و سحر
روضہ پاک تکتے ہیں شمس و قمر
بارش نور ہوتی ہے آٹھوں پہر
اس جگہ، ہے جہاں خواجہ خواجگاںتحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے