خواجہ غریب نواز منقبت

منقبت خواجہ غریب نواز

از قلم: شیخ عسکریؔ رضوی بنارس
7856932585

نسب نامہ پڑھو اے مومنو! اِک بار خواجہ کا
سمجھ میں آئے گا پھر مرتبہ سرکار خواجہ کا

محبت کی نظر سے دیکھ کر کہتے ہیں دیوانے
بنا ہے آج مثلِ گلستاں دربار خواجہ کا

وہ جس کو دیکھ کر کفار سارے کلمہ پڑھتے تھے
بنایا رب نے تھا ایسا حسیں رخسار خواجہ کا

کوئی لَوٹا نہیں ہے خالی دامن ان کے روضے سے
ہے ایسا در سہانہ بے گماں سرکار خواجہ کا

ہیں جتنے چاہنے والے سبھی جنت میں جائیں گے
بنے گا نار کا لقمہ جو ہے غدّار خواجہ کا

خدا کا حمد اور نعتِ رسولِ ہاشمی کے بعد
کرو اے عسکریؔ تم ہر گھڑی پرچار خواجہ کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے