فرید عالم اشرفی فریدی
دل سے سب خوشیاں مناؤ عید کا پیغام ہے
جھوم کر نغمہ سناؤ عید کا پیغام ہے
ستھڑے پانی سے نہاؤ عید کا پیغام ہے
خوشبو سب مل کر لگاؤ عید کا پیغام
بغض و کینہ دور کردو اپنے دل سے مؤمنوں
بعدہ الفت بساؤ عید کا پیغام ہے
عاصیو عصیاں شعاری چھوڑ دو بہرِ خدا
سجدے میں سر کو جھکاؤ عید کا پیغام ہے
راہ رب العالمیں میں اےغلامان نبی
خوب تم صدقہ لٹاوُ عیدکاپیغام ہے
آج ہے موقع فریدی اپنا ہو یا غیر ہو
سب کو سینے سے لگاؤ عید کا پیغام ہے