ہماری آواز کے چیف ایڈیٹر نے پیش کی مبارک باد، مندسور واقعہ پر سیاسی رہنمائی کی خاموشی کو بتایا مذموم
دہلی: ہماری آواز(الطاف رضا) 2جنوری// ملک میں شدت پسندوں کی غنڈہ گردی کوئی نئی بات نہیں خاص کر بھگوا تنظیمیں ملک کی سالمیت کے لیے ہمیشہ خطرہ کی گھنٹی بجاتے رہتے ہیں۔ فرقہ پرستی کی نئی وارداتیں ہمیشہ رونما ہوتی رہتی ہیں؛ کچھ ایسا ہی حال فی الحال ایم۔پی۔ کے مندسور میں ڈورانا نامی گاؤں میں ہوا جہاں ایک ریلی کے دوران شدت پسندوں نے ایک مقامی مسجد کی چھت پر چڑھ کر لگے ہوئے پرچم اسلامی اور مسجد بے حرمتی کی۔ جس پر ملک کی میڈیا اور سیاسی رہنماؤں نے خاموشی اختیار کر لی مگر کچھ باشعور علما وقائدین کی قیادت و سربراہی میں "روشن مستقبل” سرگرم عمل رہی اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک کامیاب ٹرینڈ ()چلایا ، جس میں ملک کے امن پسند لوگوں نے جم کر حصہ لیا اور اسے کامیاب بناتے ہوئے گھنٹہ بھر کے اندر ڈیڑھ لاکھ سے زائد ٹویٹ کر ڈالے۔
روشن مستقبل کی اس بڑی کامیابی پر عالمی شہرت یافتہ اردو وہندی ویب پورٹل ومیگزین کے چیف ایڈیٹر اور دارالعلوم امام احمد رضا بندیشرپور سدھارتھ نگر کے استاذ ومفتی حضرت مولان محمد شعیب رضانظامی فیضی نے روشن مستقبل کے ذمہ داروں کو مبارک باد پیش کی، ساتھ ہماری آواز کے قارئین و صارفین سے اس طرح کی ٹرینڈز میں شمولیت کی اپیل کی۔ آپ نے مندسور میں ہوئے اس ناخوش گوار واقعہ کو ملک کی امن و سلامتی کے لیے خطرہ بتاتے ہوئے کہا کہ "اس ناخوش گوار واقعہ پر ملک کے سیاسی رہنماؤں کی خاموش ناقابل یقین ہے میں اس کی شدید مذمت کرتا ہوں”۔ خیال رہے کہ اس سے پہلے ہماری آواز کے اعزازی ایڈیٹر نے ہماری آواز ہندی کے نمائندہ سے بات چیت میں اس معاملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایم۔پی۔ کی چوہان سرکار کو اس معاملہ کے ملزموں کو سزا دلانے کی اپیل کی تھی۔