اصلاح معاشرہ گوشہ خواتین

سات دن کی بچی اور بندوق کی پانچ گولیاں

ازقلم: کوثر رضا صدیقی اسمٰعیلی عفی عنہ

کیسے لکھوں۔ لکھتے ہوئے اس فقیر کے ہاتھ کانپ رہے ھیں۔ لفظوں نے ساتھ چھوڑ دیا ھے۔ زبان خشک ہو چکا ہے۔ آنکھیں نَم ہیں۔ ہاتھ سُن ہوچکے ہیں۔ کیسے لکھوں ؟ کیسے لکھوں ؟ کیسے لکھوں ؟

بہت کوششوں کے بعد چند الفاظ آپکے حوالے کر رہا ہوں۔ ضرور پڑھیں اور اس کمینے اور ظالم و بےرحم باپ کو اپنے لفظوں میں یاد کریں۔

آپ سب دیکھیں۔ اوپر کی تصویر میں کتنی پیاری اور پھول جیسی بچّی ھے۔ جب یہ پیدا ہوئی تو نرس نے ظالم باپ کے ہاتھ میں دیا تو باپ دیکھ کر آگ بگولہ ھوگیا اور بیڈ پر پھینک دیا اور بیوی کو طعنے دینے لگا کہ بیٹی کیوں پیدا کی ؟ مجھے بیٹا چاہیے تھا۔

بیوی بہت سمجھائی کہ یہ خدا کی دی ہوئی رحمت اور امانت ھے۔ بروز حشر آپکے بخشش کا ذریعہ ھوگی۔ اور اس میں میری مرضی شامل نہیں بلکہ اس کی مرضی شامل ھے جس نے (اللہ عزوجل نے) اسے پیدا کیا۔ لیکن بےرحم ظالم، کمینہ، کتّا، دولت کا بجاری شوہر نہیں مانا اور بچی کو بیڈ پر پھینک کر باہر چلا گیا۔

اس ننھی سی پھلجھڑی، پیاری لاڈلی ننھی سی سات دن کی معصوم بچی کو اسکے ظالم اور بےرحم باپ نے اس نازک سی پھول جیسی بچی کے جسم میں بندوق کی پانچ گولیاں اتار دی۔ اور اس طرح سات دن کی معصوم سی شیر خوار بچی دارِ فانی کو الوداع کہہ دی۔ إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعونَ

اللہ ہی جانے وہ وقت ماں پر کیسا گزرا ھوگا ؟ وہ کس طرح خود کو سنبھالی ھوگی ؟ وہ کس طرح صبر کی ھوگی اور کر رہی ھوگی ؟ اس ماں کے دل کی دنیا کتنی ویران ھوگی، یہ تو میرا اللہ ہی جانتا ھے۔

چند الفاظ اس فقیر کی جانب سے
اے میرے عزیزو! اے میرے نوجوانو! اے ملّت کے ہونہارو! آپ سے ہاتھ جوڑ کر گزارش کرتا ھوں کہ آپ ایسا نہ کرنا۔ آپ اس ظالم و بےرحم باپ جیسا نہ بننا۔ اللہ پاک جو عطا کردے، اسے قبول کر لو اور ربّ قدیر کی امانت سمجھ کر اچھی پرورش کرو۔ احادیثِ کریمہ میں اسکی بہت ساری فضیلتیں ھیں۔ ٢ حدیثِ پاک حاضر ھے۔

جیسا کہ حدیثِ پاک میں ہے:
صحیح بخاری و مسلم میں عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ھے۔ کہتی ھیں: ایک عورت اپنی دو لڑکیاں لے کر میرے پاس آئی اور اس نے مجھ سے کچھ مانگا۔ میرے پاس ایک کھجور کے سوا کچھ نہ تھا۔ میں نے وہی دے دی۔ عورت نے کھجور تقسیم کرکے دونوں لڑکیوں کو دے دی اور خود نہیں کھائی۔ جب وہ چلی گئی، حضور نبی کریم علیہ الصلوۃ والتسلیم تشریف لائے۔ میں نے یہ واقعہ بیان کیا۔ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا: جس کو خدا نے لڑکیاں دی ھوں، اگر وہ ان کے ساتھ احسان کرے تو وہ جہنم کی آگ سے اس کے لیے روک ہوجائیں گی۔
(حیح مسلم شریف/ کتاب البر والصلة۔۔۔إلخ/ باب فضل الإحسان إلی البنات/ الحدیث: ۱۴۷)

دوسری حدیثِ پاک میں ارشاد فرمایا:
ابو داؤد نے ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی: کہ رسولِ اکرمﷺ نے فرمایا: جس کی لڑکی ھو اور وہ اسے زندہ درگور نہ کرے اور اس کی توہین نہ کرے اور اولاد ذکور (بیٹے کو) کو اس پر ترجیح نہ دے۔ ﷲ تعالی اس کو جنت میں داخل فرمائے گا۔‘
(سنن أبی داود/ کتاب الأدب/ باب في فضل من عال یتامی/ الحدیث: ۵۱۴۶/ جلد۴/ صفحہ ۴۳۵ و بہارِ شریعت جلد ٣ حصہ ١٦)

اس کے علاوہ بھی بہت ساری حدیثیں موجود ھیں لیکن عقل والوں کے لیے درج بالا دو(٢) ہی حدیثیں کافی ہیں۔ براے کرم! بیٹیوں پر ظلم نہ کریں۔ بیٹیاں نازک پھول کی مانند ہوتی ہیں۔ انہیں دلی تکالیف سے دو چار نہ کریں۔ ان کی پسند و ناپسند کا بھرپور خیال رکھیں۔

خدا کا شکر ہے کہ اس نے چند الفاظ آپ تک پہنچانے کی ہمّت بخشی۔ اے میرے خالق و مالک اللہ عزوجل! اے میرے رحیم و کریم اللہ عزوجل! اے میرے وحدہ لاشریک اللہ عزوجل! اے زندگی اور کے مالک! تیری بارگاہِ عالی میں تیرے پیارے محبوبﷺ کا وسیلہ پیش کرکے دعا کرتا ھوں کہ اِس گنہگار خطاکار (محمد کوثر رضا صدیقی) کو پہلی اولاد بیٹی عطا کرنا اور بہتر سلوک کرنے والوں میں شامل فرمانا۔ آمین ثم آمین یارب العٰلمینﷻ

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com