ازقلم: کمال احمد علیمی نظامی
یوپی ودھان سبھا الیکشن ٢٠٢٢ء کا نتیجہ آنے کے بعد مسلمانوں کو پریشان ہونے کی قطعی ضرورت نہیں،اللہ تعالیٰ جو بھی فیصلہ کرتا ہے ہمارے حق میں بہتر ہی ہوتا ہے، اپنے رب کی رضا پر راضی رہیں،یہ صرف ہماری ہار نہیں ہے بلکہ ان تمام لوگوں کی ہار ہے جنھوں نے جیتنے والی پارٹی کے خلاف ووٹ دیا، پھر ہار کاغم ہمیں کیوں منائیں؟
ہار جیت کوئی بڑی بات نہیں، بڑی بات اس سے سبق نہ لینا ہے، جس طرح جیت ہمیں خوشی دیتی ہے اسی طرح ہار ہمیں سبق بھی دیتی ہے، جیت پر شکر اور ہار پر صبر کرنا چاہیے.
موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے اب ہم پر لازم ہے کہ ہم مسلم قیادت پر اعتماد کریں، اپنے حق راے دہی کی قدر وقیمت سمجھیں، ہار جیت دونوں کے اسباب پر غور کریں، تعلیم پر خصوصی توجہ دیں،اس بات کو سمجھنے کی کوشش کریں کہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم آگے نہیں بڑھ سکتی، اب یہی واحد راستہ ہے جس پر چل کر ہم اپنا وجود بچا سکتے ہیں،ہمارے بچے دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم بھی حاصل کریں.
آخری بات یہ کہ اب ہمارے علما ومشائخ کو حسب ضرورت سیاست میں حصہ لینے کی ضرورت ہے،ان حالات میں ہماری خاموشی اور سیاست سے بےاعتنائی عصری تقاصے سے چشم پوشی ہوگی.
اللہ تعالیٰ ہمیں عقل سلیم عطا فرمائے اور ہمیں اپنے حفظ وامان میں رکھے۔