مذہبی مضامین

اللہ کی طرف دوڑو

فَفِرّو اِلیٰ اللہ

تحریر: ریاض فردوسی۔9968012976

جزی اللہ الشدائد کل خیر وإن کانت تغصصنی بریقی
وما شکری لہا إلا لأنی عرفت بہا عدوی من صدیقی

اگرچہ کڑے حالات میرے گلے کی ہڈی بن گئے تھے لیکن پھر بھی اللہ تعالی انہیں ڈھیروں جزا دے، اس لیے کہ میں انہیں کی بدولت دوست اور دشمن میں فرق کر پایا ہوں۔

اصلاح نفس کے چار اصول ہیں:
1- ”مشارطہ” اپنے نفس کیساتھ”شرط” لگانا کہ”گناہ” نہیں کروں گا-
2- ” مراقبہ”اگر موقع ملایامجبوری آئی توبھی ”گناہ” تو نہیں کیا-
3- ’’محاسبہ ـ‘‘ اپنا حساب کرے کہ کتنے ”گناہ”کیے اور کتنی ”نیکیاں” کیں-
4- ”مواخذہ” ”نفس” نے دن میں جو ”نافرمانیاں” کیں ہیں اس کو ان کی”سزا” دینا اور وہ سزا یہ ہے کہ اس پر ”عبادت” کا بوجھ ڈالے-
(امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ ،احیاء علوم الدین)
اسباق!
ہرصبح نفس کے ساتھ شرط لگائے کہ آج دن بھر گناہ نہیں کروں گا۔
دن بھر اپنی نگرانی کرتے رہیں کہ گناہ نہ ہونے پائے،اگر غلطی سے گناہ ہوجائے توفوراََتوبہ استغفارشروع کردے،توبہ میں دیر نہ کرے۔
رات کو سونے سے پہلے تنہائی میں دن بھر کا جائزہ لیا جاے کہ کیا غلط ہوا اور کیا اچھاہوا۔
جوغلط ہوا اس پر شرمندگی کے ساتھ استغفار کرلے اور جو اچھا کیا اس پر خوب اللہ تعالی شکرادا کرے۔
ہر نیک اور اچھے کام کواللہ کی توفیق اور خوشنودی سمجھے ،ہر غلطکام اور گناہ کو اپنے نفس کی شرارت اور اللہ کی ناراضگی اور غضب سمجھے۔
قرآن کریم کی اہم نصیحتیں!
اگر کبھی لگے کہ اکیلے رہ گئے ہو تو ایک بار اپنے بابا آدم ؑکو یاد کرنا جن کو اللہ نے اکیلا پیدا کیا تھا اور پھر ان کو ساتھی عطا کیا، تو تم ناامید نہ ہونا تمہارا بھی کوئی ساتھی ضرور بنے گا۔
اگر کبھی اللہ کے کسی حکم کی سمجھ نہ آرہی ہو تو اس وقت سیدنا نوح ؑ کو یاد کرنا جنہوں نے بغیر کوئی سوال کئے ،کشتی بنائی تھی ،سوائے چند ایمان والوں کے علاوہ پوری قوم کے مذاق اڑائے جانے پر بھی اللہ کے حکم کو مانا تھا تو تم بھی ماننا۔
جب کبھی خون کے رشتے دل دکھائیں تو حضرت یوسف علیہ السلام کو یاد کر لینا جن کے بھائیوں نے انھیں کنویں میں پھینک دیا تھا۔
جب کبھی لگے کہ تمھارے والدین تمھارا ساتھ نہیں دے رہے تو ایک بار حضرت ابراھیم ؑ کو ضرور یاد کر لینا جن کے بابا نے انکا ساتھ نہیں دیا بلکہ انکو آگ میں پھیکنے والوں کا ساتھ دیا۔
جب کبھی لگے کہ تمہارا جسم بیماری کی وجہ سے درد میں مبتلا ہے تو ہائے کرنے سے پہلے صرف ایک بار حضرت ایوبؑ کو یاد کرنا جو تم سے زیادہ بیمار تھے۔
جب کبھی کسی مصیبت یا پریشانی میں مبتلا ہو تو شکوہ کرنے سے پہلے حضرت یونس ؑکو ضرور یاد کرنا جو مچھلی کے پیٹ میں رہے اور وہ پریشانی ہماری پریشانیوں سے زیادہ بڑی تھی۔
اگر کبھی جھوٹا الزام لگ جائے یا بہتان لگ جائے! تو ایک بار اماں عائشہ ؓ کو ضرور یاد کرنا۔
اور اگر کبھی تمھارے اپنے ہی رشتے دار اور دوست تمہارا تمسخر اڑائیں تو نبیوں کے سردار محمد رسول اللہ ﷺ کو یاد کر لینا۔
تمام نبیوں کو اللہ نے آزمائش میں ڈالا کہ ہم ان کی زندگیوں سے صبر و استقامت، ہمت وتقوٰی اور ڈٹے رہنے کا سبق حاصل کریں۔
اپنے نبیوں کی زندگیوں کو اپنا رول ماڈل بنائیں۔ انھیں اپنا آئیڈیل بنائیں۔
آپ میرے بندوں کوبتا دیں بلاشبہ میں بے حدبخشنے والا،نہایت رحم والا ہوں،اور یقیناًمیرا عذاب وہ دردناک عذاب ہے(سورہ الحجر۔آیت۔49۔50)
اس آیت پاک کے متعلق اہم نِکات امام فخر الدین رازی رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے تفسیر کبیر میں بیان فرمائے ہیں ،اسی مقام پر آپ فرماتے ہیں کہ’’نَبیئْ عِبَادِیْ‘‘کا معنی ہے کہ ہر اس شخص کو خبر دے دیں ،جو میرا بندہ ہونے کا اعتراف کرتا ہے۔‘‘اس میں جس طرح اطاعت گزار مومن داخل ہے اسی طرح گنہگار مومن اور مسلمان بھی اس میں داخل ہے اور یہ سب باتیں اس چیز پر دلالت کرتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت (اس کے غضب پر) غالب ہے(تفسیرکبیر، الحجر، تحت الآیۃ:49،7 /149)
اس آیت اور اس کے بعد والی آیت میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے لوگوں کو گناہ کرنے سے ڈرایا گیا اور جو گناہ ہو چکے ان سے توبہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ان دونوں آیتوں کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ’’اے نبی ﷺ ! آپ میرے بندوں کو بتا دیں کہ جب وہ اپنے گناہوں سے توبہ کر لیں تو میں ہی ان کے گناہوں پر پردہ ڈال کر ان گناہوں کے سبب ہونیوالی رسوائی اور عذاب سے انہیں بچاتا ہوں اور گناہوں سے توبہ کرنے کے بعد انہیں عذاب نہ دے کر ان پر رحم فرماتا ہوں اور میرے بندوں کو یہ بھی بتا دیں کہ میرا عذاب ان کے لئے ہے جواپنے گناہوں پر قائم رہیں اور ان سے توبہ نہ کریں۔ میرا عذاب اتنا دردناک ہے کہ اس جیسا دردناک کوئی عذاب ہو ہی نہیں سکتا(تفسیر طبری، الحجر، تحت الآیۃ: 49-50، 7/ 521-522)بندوں کو امید اور خوف کے درمیان رہنا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت کی وسعت دیکھ کر گناہوں پر بے باک ہوں نہ اللہ تعالیٰ کے عذاب کی شدت دیکھ کر اس کی رحمت سے مایوس ہوں۔ اسی سے متعلق صحیح بخاری میں حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا ’’جس روز اللہ تعالیٰ نے رحمت کو پیدا فرمایا تو اس کے سو حصے کئے اور 99 حصے اپنے پاس رکھ کر ایک حصہ مخلوق کے لئے بھیج دیا۔ اگر کافر بھی یہ جان لے کہ اللہ تعالیٰ کے پاس کتنی رحمت ہے تو وہ بھی جنت سے مایوس نہ ہو اور اگر مومن یہ جان جائے کہ ا س کے پا س کتنا عذاب ہے تو جہنم سے وہ بھی بے خوف نہ ہو (بخاری، کتاب الرقاق، باب الرجاء مع الخوف،4 / 239، الحدیث:6469)
صحیح مسلم میں حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسولُ اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا’’اگر مومن جان لیتا کہ اللہ تعالیٰ کے پاس کتنا عذاب ہے تو کوئی بھی اس کی جنت کی امید نہ رکھتا اور اگر کافر جان لیتا کہ اللہ تعالیٰ کے پاس کتنی رحمت ہے تو اس کی جنت سے کوئی ناامید نہ ہوتا (مسلم، کتاب التوبۃ، باب فی سعۃ رحمۃ اللّٰہ تعالی وانّہا سبقت غضبہ، ص۔1472،الحدیث:23(2755)
آخر میں!
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کیا تو اس نے اپنی کتاب میں لکھا اور وہ اپنی ذات کے متعلق لکھتا ہے جو اُس کے پاس عرش پر رکھی ہوئی ہے کہ میرے غضب پر میری رحمت غالب ہے
(أخرجہ البخاری فی الصحیح، کتاب: التوحید، باب قول اللہ تعالی: ویحذّرکم اللہ نفسہ، 6/ 2694، الرقم: 6969، ومسلم فی الصحیح، کتاب:التوبۃ-، باب: فی سعۃ- رحمۃ- اللہ تعالی وأنّہا سبقت غضبہ، 4/ 2107، الرقم: 2751، والتّرمذی فی السنن، کتاب: الدعوات عن رسول اللہ، باب: خلق اللہ مائۃ- رحمۃ-، 5/ 549، الرقم: 3543، وقال أبو عیسی: ہذا حدیث حسن صحیح، وابن ماجہ فی السنن، کتاب: الزہد، باب: ما یرجی من رحمۃ- اللہ یوم القیامۃ-، 2/ 1435، الرقم: 4295، والنسائی فی السنن الکبری، 4/ 417، الرقم: 7751)

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com