نتیجہ فکر: شوقین نواز شوق فریدی
خانقاہ فریدیہ جوگیا شریف کھگڑیا بہار انڈیا
دیکھو فضل رب اکبر آگیا ماہ صیام
قلب کو کرنے منور آگیا ماہ صیام
خوش ہیں سب شیدائے سرور آ گیا ماہ صیام
رب کی رحمت ہوگی گھر گھر آگیا ماہ صیام
رکھ لے روزہ پڑھ لے قرآن ہے یہی ایماں مرا
تیراچمکے گا مقدر آگیا ماہ صیام
چھوڑ دے لہو و لعب اور مسجدیں آباد کر
اے مرے پیارے برادر آگیا ماہ صیام
روزہ داروں کو خدا اس ماہ میں دے گا ثواب
ایک کے بدلے میں ستر آگیا ماہ صیام
آگئی شیطاں کی شامت شادماں ہیں مومنین
کھل گئے فردوس کے در آگیا ماہ صیام
چل معافی مانگ لے ساری خطاؤں سے تو آج
بخش دے گا رب اکبر آگیا ماہ صیام
رب تعالی کی عبادت میں لگے ہیں سب کے سب
چاہے مالک ہوں کہ نوکر آگیا ماہ صیام
کر عبادت رب کی اے شوق فریدی آج سے
چھوڑ دے اب گرم بستر آگیا ماہ صیام