سیدنا احمد کبیر رفاعی منقبت

منقبت: مجھ پر بھی ہو للہ کرم شیخ رفاعی

محمد رمضان حیدر قادری فردوسی رفاعی
خانقاہ فردوسیہ جونکا شریف

تو مرشدِ مطلق ہے میں دیتا ہوں گواہی
عشاق کو کافی ہے تری فیض نگاہی
مجھ پر بھی ہو للہ کرم شیخ رفاعی

ابدال بھی اوتاد بھی افراد بھی اب تو
سارے ہی ترے شہرِ محبت کے ہیں راہی
مجھ پر بھی ہو للہ کرم شیخ رفاعی

دربارِ عقیدت میں بلا ہجر ہے دوبھر
دیوانے ہیں یوں جیسے کہ بے آب ہو ماہی
مجھ پر بھی ہو للہ کرم شیخ رفاعی

اوصاف و کمالات کے گن گاتی ہے دنیا
خدمت میں تری حاضری دینے لگی شاہی
مجھ پر بھی ہو للہ کرم شیخ رفاعی
تو سیدو وسردار ہے میں ادنی سا نوکر
تو رہبرِ مسلک ہے میں مسلک کا سپاہی
مجھ پر بھی ہو للہ کرم شیخ رفاعی

اس دورِ جہالت کو ملے نورِ ہدایت
اے کاش کہ مٹ جائے ضلالت کی سیاہی
مجھ پر بھی ہو للہ کرم شیخ رفاعی

آلامِ زمانہ نے کیا حال دگر گوں
اب چاہیے سرکار مجھے پشت پناہی
مجھ پر بھی ہو للہ کرم شیخ رفاعی

دشمن ہیں بہت اور میں ہوں تنہا مقابل
للہ ذرا ٹال دے حیدر کی تباہی
مجھ پر بھی ہو للہ کرم شیخ رفاعی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے