نتیجۂ فکر: سید اولاد رسول قدسی مصباحی
آل شاہ دوجہاں ہیں حضرتِ احمد کبیر
قالبِ مدحت کی جاں ہیں حضرتِ احمد کبیر
آتے ہیں آتے تھے آتے ہی رہیں گے زائرین
خلق کی وجہِ اماں ہیں حضرت احمد کبیر
چاہیں ہوں حالات کچھ بھی ہم نہ بھولیں گے انہیں
قلب میں جلوہ فشاں ہیں حضرت احمد کبیر
زندگی کا لمحہ لمحہ سنتوں کا آئنہ
قرب خالق کے نشاں ہیں حضرت احمد کبیر
جس کو آقا نے نوازا راضۂ پرنور سے
ایسے مہر عز و شاں ہیں حضرت احمد کبیر
آسمان زہد و تقوی کے ہیں وہ بدر منیر
رفعتوں کے کارواں ہیں حضرت احمد کبیر
حسن سیرت سے مہک اٹھّے قلوب سامعین
یوں گل رشد و بیاں ہیں حضرت احمد کبیر
پاسبان و مقتدا ہیں اولیاء اللہ کے
عظمتوں کے سائباں ہیں حضرت احمد کبیر
کیا بگاڑیں گی تمھارا درد و غم کی آندھیاں
تم پہ قدسیؔ مہرباں ہیں حضرت احمد کبیر