از قلم :عبدالامین برکاتی قادری
ویراول گجرات الہند
دل ربا کتنا ہے روضہ اے رفاعی آپ کا
کہہ رہا ہے یہ دوانہ اے رفاعی آپ کا
کیسے جانیگا زمانہ اے رفاعی آپ کا
مرتبہ کتنا ہے اعلی اے رفاعی آپ کا
کردو پوری آرزو؛ میرے دلِ محزون کی
دیکھ لوں اکبار جلوہ اے رفاعی آپ کا
اعلی حضرت کی نوازش اور کرم ہے بلیقیں
عرس جو ہم نے منایا اے رفاعی آپ کا
میرے سارے کام بگڑے بھی سنور جائیں گے گر
ہو کرم کا اک اشارہ اے رفاعی آپ کا
فذکرونی آیتِ اقدس کی ہیں تفسیر آپ
ہر طرف بجتا ہے ڈنکا اے رفاعی آپ کا
سیرت و کردار میں تھا عکسِ نورِ مصطفی
کیوں نہ ہو شیدا زمانہ اے رفاعی آپ کا
دو امینِ قادری کے فکر و فن کو بھی فراز
لکھ رہا ہے یہ ترانہ اے رفاعی آپ کا