تحریر: صابر رضا محب القادری
پران پور اعظم نگر کٹیھار عصمت دری گینگ ریپ اور ماہ نور قتل کی روداد نے رونگٹے کھڑے کردیے مرحوم مظلومہ کے بھائی مستقیم کے بقول یہ دردناک سانحہ 24مئی کو پیش آیا اور آج 28تاریخ ہوگئی نیتا پولیس پرساشن کی طرف سے اب تک کوئی سخت ردعمل سامنے نہیں آیا،پوسٹ مارٹم آپریشن کے بہانے کٹیھار پھر بھاگلپور میں لاش کو چھوڑ دیا اور پھر بلاوجہ تاخیر کرکے مزید ظلم کیا جارہا ہے افسوس اہل خانہ اذیت ناک صورت حال سے دوچار ہیں درد وکرب سسکیاں اور فاقے نے سکون چھین لیا ہے، کوئی پرسان حال نہیں،
ضلع میڈیا ایک یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مستقیم نے بتایا کہ ماہ نور کے غائب ہوتے ہی علاقہ میں تفتیش کی گئی تھی اور قریبی پولیس تھانہ میں ایف آئی آر بھی درج کرادیا تھا،ماہ نورکی دوستی ایک غیر مسلم پریوار ریکھا دیوی کے گھر سے تھی، وہاں جاکر بھی معلوم کیا گیا تھا لیکن ان لوگوں نے لاعلمی کا اظہار کیا اور افسوس لاش اسی کے گھر سے برآمد ہوئی، مقتل سے شراب کی بوتل نوجوان لڑکوں کے چپل جوتے جوٹ کی گونی بوری بھی ملی جو واضح ثبوت ہے کہ ایک منصوبہ بند پلاننگ کے تحت پہلے اجتماعی آبروریزی عصمت دری کی گئی اور پھر اپنے ظلم پر پردہ ڈالتے ہوئے ظالموں مجرموں نے بے دریغ ایک جواں سال بیٹی کو موت کے گھاٹ اتار دیا، اور مزید یہ کہ درندے لاش کو چھپانے کی تیاری ہی کررہے تھے کہ مرحومہ کے اہل خانہ کو اطلاع ہوئی اور انہوں نے بروقت پہونچ کر لاش کو اپنی تحویل میں لیئے۔
مستقیم کہتے ہیں کہ یہ ریکھا دیوی گھر پر آکر اپنی ہمدردی دکھاتی رہی کہ ماہ نور کا کیا ہوا کہاں گئی اب تک کیوں نہیں آئی اور پس پردہ اسی کے گھر میں ظلم و جبر اور تشدد پر مبنی ایک ایسی فلم بنائی گئی کہ روح کانپ جائے کلیجہ پھٹ جائے ماہ نور تو ہمشہ کی نیند سو گئی، لیکن ہمیں جھنجوڑ گئی۔
قارئین! یہ ہے روح فرسا داستان سیمانچل کے تمام تمام غیور لوگوں کوشش کرنی چاہئیے کہ قاتلوں ظالموں مجرموں کو قرار واقعی سزا ملے اور ساتھ میں ہماری بہن بیٹی بھائیوں کو اس پر بھی غور کرنا چاہئیے کہ ہماری دوستی کا معیار کیا ہونا چاہئیے اور کیسے لوگوں سے دوستی تال میل رکھنا چاہئیے،
آج کے دور میں ایک منصوبہ بند سازش کے تحت مسلم لڑکیوں کو فریب دیا جارہا ہے،کفر و ارتداد کے ساتھ اب قتل وغارت گری جھوٹی محبت کے چور دروازے سے ہمارے گھروں کو دستک دے رہی ہے،اور اس کے منفی نتائج مختلف صورتوں میں دیکھنے کو مل رہے ہیں،اسلام دشمنی اپنی انتہا کو پہونچی ہوئی ہے، خدارا اپنے اور اپنی نسلوں کے دین وایمان عزت و عصمت اور جان و مال کی حفاظت کی فکر کریں!
وہ قوم نہیں لائق ہنگامہ فردا
جس کی تقدیر میں امروز نہیں ہے