تحریر: محمد توحید رضا علیمی، بنگلور
خطیب مسجدرحیمیہ میسور روڈجدید قبرستان امام مسجد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مہتمم دارالعلوم حضرت نظام الدین رحمۃ اللہ علیہ نوری فائونڈیشن بنگلور29 رابطہ۔9886402786
یہ وقتِ آزمائش ہےاسی لئےانسان ذاتی وملکی وعالمی طور پر آزمائش کاشکارہے کبھی طلاق حجاب نقاب چادر پوشی مساجد مدارس حلال ذبیحہ موب لنچنگ مسلم کاروباریوں کابائیکاٹ مسئلہ اذان لاؤڈاسپیکر شریعتِ اسلامیہ پرنقطہ چینی کرکہ ہمارےاحساسات کوٹھیس پہنچا کر ہمیں آزمائشوں میں مبتلا کرکہ ہمارےصبر و شکر کا امتحان لیا جا رہا ہے ان حالات میں جوش سےنہیں ہوش وحواس حکمت ودانائی دوراندیشی صبروشکرکےساتھ صحیح فیصلےفرماکرقوم وملت کےبچے بچیوں میں دینی وعصری تعلیم کاشوق وذوق ووقتاًفوقتاًان کی حوصلہ افزائی فرماکر بچوں کودینی وعصری تعلیم سےآراستہ کرکہ قوم وملت کواس آزمائش سےنکالنےکی راہ ہموارکی جاسکتی ہے گزرےدن ہم نےدیکھاکہ شوق ایمانی وذوق ایمانی اورجذبہ ایمانی میں ڈوب کرجےشری رام نعرہ کےمقابلے لفظ اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر پکارنےوالی مسکان کوکبھی القاعدہ سےجوڑاگیاکبھی غداربھی کہاگیااورکبھی راہ فراراختیارکرگئی بھی کہاگیا اس کامطلب صاف ظاہروعیاں ہےکہ
ہم آہ بھی کردیں توہوجاتےہیں بدنام
وہ قتل بھی کردیں توچرچانہیں ہوتا
کے مصداق ہے
اب ضرورت اس بات کی ہےکہ ہم دوراندیشی حکمت ودانائی اختیارکرتےہوئےمسلمان۔ شریعتِ محمدیہ۔وقانون اسلام۔ وقرآن واحادیث پرنقطہ چینی کاموقع نہ دیں اورجلدبازی اورعجلت سےکان نہ لیں ذرہ برابربھی بھول چوک سے شعبہ نشرواشاعت والوں کواُچھال نےکا موقعہ نہ دیں اس کےلئےصبروشکرحکمت ودانائی دوراندیشی راست گوئی کامل عقل وفہم کی ضرورت ہے
صبر کے فضائل
اللہ عزوجل شانہ نےقرآن مقدس میں 90 سےزیادہ مقامات پرصبرکےفضائل بیان فرمایاہے اوراکثردرجات اوربھلائیوں کو صبرسےمنسوب کیاہےاورانہیں صبرکاپھل قراردیا ہےاورصبرکرنےوالوں کےلیےایسے انعامات رکھےہیں جوکسی اور کے لئے نہیں رکھے
اللہ پاک نےسورہ بقرہ آیت نمبر152پارہ2میں فرمایا۔تم مجھےیادکرومیں تمہاراچرچاکروں گااورمیراحق مانواورمیری ناشکری نہ کرو۔اس آیتِ کریمہ میں یہ بتایاگیاہےکہ بندہ اپنےرب تعالیٰ کی ناشکری نہ کریں بلکہ ہرحال میں اس کاشکراداکرتارہے
اللہ تعالیٰ کاشکراداکرنااورمصیبتوں پرصبرکرنابڑی فضیلت کاباعث ہے صبرکرنےوالوں کااللہ تعالیٰ مددگارہےاورصبرکرنےپراجرِعظیم عطافرماتاہےاوراللہ تعالیٰ شکراورصبرکرنےوالوں کوپسند فرماتاہےہمیں چاہیےکہ ہرحال میں رب تبارک وتعالیٰ کاشکراداکریں اورہرمصیبت پرصبرکریں تاکہ ہم اللہ تعالیٰ کےشاکرین وصابرین بندوں میں سے ہوں
اللہ پاک قرآنِ مجید میں ارشاد فرماتاہے:( وَ اصْبِرُوْاؕ-اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَۚ(پ۱۰، الانفال: ۴۶)اورصبرکرو بیشک اللہ صبروالوں کے ساتھ ہے
حضور خاتم النبیین ﷺنےصحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کی ایک جماعت سےپوچھاتم کون ہو؟انہوں نےکہاہم مومن ہیں حضورعلیہ الصلاۃ السلام نےفرمایاتمہارے ایمان کی علامت کیاہےانہوں نےکہاہم مصیبتوں پرصبرکرتےہیں فراخ دستی میں شکراداکرتےہیں اور رب تبارک وتعالیٰ کی قضاپرراضی رہتےہیں تاجدارِمدینہ ﷺنےفرمایارب کعبہ کی قسم! تم مومن ہو۔
اللہ کےپیارے رسولﷺ نےارشادفرمایاکہ جوشخص اللّٰہ تعالیٰ سے معمولی رزق پرراضی ہوگیا اللہ تعالیٰ اس کے اعمال پرراضی ہوجاتاہےاوراللہ تعالیٰ جب کسی بندہ سےراضی ہوجاتاہےتواس کوآزمائش میں ڈال دیتاہےاگروہ صبرکرے تواللہ تعالیٰ اس بندے کوپسندکرلیتاہےاوراگروہ آزمائش پرراضی ہوجاتاہےتو اللہ تعالیٰ اسےاپنےخاص بندوں میں چن لیتاہے(مکاشفۃ القلوب)
یقیناً صبراورشکربڑی فضیلت وثواب کاباعث ہےہمارے اسلاف کرام نےصبروشکرکی وہ مثالیں پیش کی ہیں جوہمارےلیےباعثِ نصیحت اورقابلِ تقلیدہیں۔ بیان کیاجاتاہےکہ دوبزرگ آپس میں ملےتوگفتگوشروع ہوئی ایک نےدوسرے سےمزاج پرسی کےبعدپوچھاکہ آپ کاکیاحال ہےتوانہوں نےجواب دیااگرکچھ مل جاتاہےتواپنےرب کاشکراداکرتاہوں اگرنہیں ملتاہےتوصبرکرتاہوں توانہوں نےکہایہ توکتابھی کرتاہے اگرمل گیاتوکھالیااوراپنےمالک کاشکراداکیااورنہ دیاتوصبرکیا دوسرےنےپہلےسےپوچھاآپ کاکیاحال ہے توانہوں نےجواب دیااگرمل جاتاہےتودوسروں کودیتاہوں اگر نہیں ملتاہےتوشکراداکرتاہوں۔
بخاری ومسلم شریف میں سیدناحضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سےروایت ہےکہ رسول اللہ ﷺنےارشادفرمایامسلمان کوتھکاوٹ۔بیماری۔ غم۔ تکلیف حتی کہ کانٹاچبھ جائےتواللہ تعالیٰ اس کےبدلےاس کےگناہ مٹادیتاہےدوسری روایت میں ہےکہ مسلمان کوکانٹاچبھےیااس سےزیادہ مصیبت میں مبتلاہوتواللہ تعالیٰ اس کےگناہ معاف فرمادیتاہے اوراس کےگناہ درخت کےپتوں کی طرح جھڑتےہیں۔مصطفی جانِ رحمتﷺ نےارشادفرمایاقیامت کےدن جنت میں سب سےپہلےان لوگوں کوبلایاجائےگاجوراحت اورتکلیف میں(یعنی ہرحال میں) رب تعالیٰ کاشکراداکرتےہیں جوکوئی مصیبت میں مبتلاہوااوراس نےصبرکیااورجب اس کوعطاکیاگیاتواس نےشکراداکیااوراس پرکسی نےظلم کیاتواس نےبخش دیااوراگراس نےظلم کیاتواستغفارکی توان لوگوں کےلئے امن ہےاور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں(عوارف المعارف) اللہ عزوجل شانہٗ ارشادفرماتاہے۔صبرکرنےوالوں کوبےحساب بخشش دیاجائےگا
امام جعفرِصادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتےہیں کہ اللہ تعالیٰ نےانبیاءکرام علیہم السلام کوصبرکرنےکاحکم دیااوران میں سےسب سےبرتر حصہ رحمتِ دو عالم حضورﷺکےلئے مقررکیاکیونکہ اللہ عزوجل شانہٗ نےاپنےپیارے حبیبﷺکےصبرکوآپ کی ذاتِ مقدس سےنہیں بلکہ اپنی ذات مبارکہ سےمنسوب کرتےہوئےفرمایاہے۔وماصبرک الاباللہ۔آپ کےصبرکاتعلق اللہ تعالیٰ کےساتھ ہے مصیبت میں زیادہ شکرگزار
مصیبت اورتکلیف بڑی اچھی چیزہےجوانسان کوگناہوں سے پاک کرتی ہےاورگناہوں کاکفارہ بن جاتی ہے حضرت رابعہ بصری رحمة اللہ تعالیٰ علیہا کی یہ عادت تھی کہ بڑی خواہش اورچاہت سےبیماری اوردردکی التجاکرتیں اورجس روزبخار۔درداور تکلیف میں مبتلا نہ ہوتی توبارگاہ الٰہی میں عرض کرتیں اےپروردگارشایدتواس بڑھیاکوبھول گیاہےجوآج تکلیف نازل نہیں فرمائی
حضرت خواجہ جنیدبغدادی رحمتہ اللہ علیہ نےجس دن کسی دردیاتکلیف یاکسی مصیبت میں مبتلاہوتےتوشکرانےمیں اس روزہزار رکعت نماز اداکرتے ( اسرارالاولیاء)
یہ وقت آزمائش ہےہمیں چاہئےکہ صبروشکرکےدامن کوتھامےرکھیں قوم وملت کی فلاح وبہبود کےلیےدینی وعصری اعلیٰ تعلیم سےآراستہ ہوناضروری ہے
اورہمیشہ یادِخداسے دل کوآبادرکھےاورذکرِالہی سےزبان کوتررکھیں اورشریعتِ محمدیہ پرمکمل عمل کرنےکی کوشش کرتےرہیں اللہ پاک ہمیں ہمیشہ اپنی حفظ و امان میں رکھے آمین۔