شمالی مشرقی ہند کی عظیم الشان مرکزی درسگاہ دارالعلوم اہل سنت قادریہ سراج العلوم برگدہی ، ڈاکخانہ جدو پپرا، مہراج گنج ، یوپی،اپنی تعلیمی و تعمیری ترقی کے منازل کی طرف پوری تیز رفتاری کے ساتھ گامزن ہے ۔ یہ مسرت کی بات ہے کہ رفتہ رفتہ ہی سہی اس درسگاہ نے اپنی تاسیس کا گولڈن جبلی بھی بہ حسن و خوبی منا لیا ہے ۔ پروانچل کی تاریخ میں اگر کسی ادارہ نے تعلیم و تعمیر کا حسین سنگم بطور نمونہ پیش کیا ہے۔
تو اس فہرست میں”دارالعلوم اہل سنت قادریہ سراج العلوم برگدھی” بدرجہ اتم شامل ہے ۔
زمانہ نے مختلف کروٹیں لیں ، نشیب و فراز کے دور تقریبا تمام علمی دانش گاہوں نے دیکھے اور محسوس کیے ۔ مگر ایک عالم گیر وبا کورونا وائرس نے بیک لمحہ پوری دنیا کو اپنی تکلیف دہ چنگل میں لے لیا۔اور اس دور میں مدارس اسلامیہ کو بڑی کلفتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ بڑے بڑے علمائے ربانین اس عالم فانی سے کوچ کر گئے ۔بہت سے علما بے روزگار ہو گئے۔ طلبہ کی تعلیم یک لخت موقوف ہو گئی ۔ لیکن اس ہوش ربا دور میں بھی آپ کی مرکزی درسگاہ نے اپنی آن لائن تعلیم کے ذریعہ طلبہ کی علمی تشنگی کو بجھایا۔اور اساتذہ کی مالی کفالت تنخواہ کی ادائیگی کے ذریعہ کی ۔ اور تعمیری ترقی کو بھی بے سروسامانی کے باوجود تیز گام کیے رکھا۔ جس کا اندازہ آپ زیر تعمیر عمارت کی تصویرسے بخوبی لگا سکتے ہیں ۔ تقریبا سو فٹ طویل اور پچیس فٹ عریض عمارت اس ادارہ کی حسن کارکردگی کی جیتی جاگتی مثال ہے۔ ان تعمیری و تعلیمی ترقی کا عظیم سہرا ادارہ کے پرنسپل حضرت علامہ الحاج شیر محمد خاں قادری اور مخیر قوم و ملت عالی جناب ریاض الدین خاں”خازن ادارہ” کے سر بندھتا ہے ۔ آپ ان دونوں بزرگوں کا تعاون ادارہ کی تعمیری تکمیل کے لیے کریں ۔ اگر آپ کا بے بہا مالی تعاون شامل رہا تو ہم اپنے عزائم عظیمہ کو پہلے سے زیادہ تکمیل کے مراحل تک بہ حسن و خوبی پہونچا سکیں گے۔
میں کہاں رکتا عرش وفرش کی آواز سے مجھے جانا ہے بہت اونچا حد پرواز سے۔
"یک از ابنائے قدیم” مولانامنظور الھی خان قادری برگدھی پوسٹ جدوپپرا مھراج گنج یوپی انڈیا
(مقیم حال ۔ دولة الكويت)