ایڈیٹر کے قلم سے عقائد و نظریات

کیا خدا موجود ہے

ایڈیٹر کے قلم سے

حسبی ربی جل اللہ ۞ مافی قلبی غیراللہ
لامعبود الا اللہ ۞ لامقصود الا اللہ
نور محمد صلی اللہ ۞ چل میرے خامہ بسم اللہ

خدا کیا ہے؟

      آج دنیا کا ہر عاقل شخص خواہ کسی بھی مکتبہ فکر کا ہو وہ ضروراس سوال کے جواب کا متلاشی ہوتا ہے کہ خدا کیا ہے؟ کیا وہ موجود ہے؟

ویسے تو یہ دونوں سوال بہت ہی صغیر الحجم ہیں لیکن انکے جواب بہت ہی مشکل ہے

پہلا سوال کہ خدا کیا ہے؟ خدا وہ ہے جسکی نہ تو ابتدا ہے اور نہ ہی انتہا، خدا وہ ہے جسکا نہ کوئی باپ ہے نہ کوئی بیٹا، خدا وہ ہے جو دیکھتا تو ہے لیکن اسکی آنکھیں نہیں،جو سنتا تو ہے لیکن اسکے کان نہیں حقیقت تو یہ ہے کہ خدا وہ ہے جو ذہن وفکر میں متصور ہی نہ ہوسکے "الذی لاتصور”

اور رہا یہ سوال کہ کیا خدا موجود ہے؟ اولاً تو یہ بات ذہن نشین کرنی چاہیئے کہ اگر کوئی شخص وجود خدا کا انکار کرے تو پھر وہ کسی بھی دلیل عقلیہ،نقلیہ پر تردید کرسکتا ہے مثلاً اگر کوئی شخص اس بات کا انکار کرے کہ لوگ چاند پر پیدل چل کر آئے ہیں تو آپ اسکے سامنے کتنی ہی دلیلیں پیش کردیجیئے سب عبس ہیں کیوںکہ وہ تو پہلے ہی طے کرچکا ہے کہ آدمی چاند پر جا ہی نہیں سکتا

 خیر ذیل میں کچھ دلیلیں پیش کی جارہی ہیں۔۔۔۔۔۔

(1)کائنات کا موجود ہونا:- وجود خدا کی سب سے بڑی دلیل یہی ہے کہ کائنات موجود ہے کیونکہ ہم سبھی جانتے ہیں کہ ایک چھوٹی سے چھوٹی چیز خود بخود وجود میں نہیں آسکتی کوئی نہ کوئی اسکا موجد وخالق ضرور ہوگا تو یہ اتنی بڑی کائنات خود بخود کیسے وجود میں آسکتی ہے معلوم ہوا کہ کوئی نہ کوئی تو ضرور ہے جس نے کائنات کو وجود بخشا، اور رہی یہ بات کہ آخر وہ موجد ہے کون؟ تو کائنات کا موجد وہی ہوا جس کا شمار کائنات میں نہ ہوتا ہو کیونکہ اگر موجد کائنات کا شمار کائنات میں ہوتو وہ اپنی ذات کا خود خالق ہوجائے گا اور یہ محال ہے لہٰذا معلوم ہوا کہ ایک ذات ایسی ہے جسکا شمار کائنات میں نہیں ہوتا اور وہ ذات خدائے وحدہ لاشریک کی ذات ہے۔

(2)کائنات کا منظم ہونا:- وجود خدا پر دوسری اہم دلیل یہ ہے کہ یہ دنیا بلکل منظم ومنسق اور رواں دواں ہے اور ہم ہمیشہ سے مشاھدہ کرتے رہے ہیں کہ کوئی بھی چیز خود  بخود نہیں چل سکتی جب کوئی اسے حکم وھدایت دےگا تبھی وہ چیز حرکت کرے گی اور اپنا کام پورا کرے گی آپ سائنسدانوں کی حیرت انگیز ایجاد کمپیوٹرکو ہی لے لیجیئے اس میں نہ معلوم کتنے ٹرانسسٹرز اور ویکیوم ٹیوبز لگے ہوئے ہیں اور ڈاکٹر جان وی ایٹنساف و کلیفارڈ بیری سے لیکر آج تک کے سائنسداں اسکو آسان سے آسان تر بنانے میں لگے ہوئے ہیں لیکن باوجودیکہ کمپیوٹر بغیر ہماری ھدایت اور حکم کے کوئی کام نہیں کرتا ہے تو یہ اتنی بڑی دنیا بغیر کسی حکم وھدایت کے کیسے چل سکتی ہے وہ بھی اتنے نظم ونسق کے ساتھ کہ روزانہ سورج ایک ہی سمت سے طلوع ہوتا ہے، ہمیشہ چاندوسورج چوبیس24 گھنٹے میں ہی اپنا چکر مکمل کرتے ہیں لہٰذا کوئی تو ہے جو اتنے بڑے کائنات کو مکمل نظم ونسق کے ساتھ چلا رہا ہے اور یقیناً وہ ذات خدا کی ہے۔

     وجود خدا پر اور بھی بہت سی عقلی دلیلیں ہیں مزید نقلی دلیلوں کا تو انبار لگا ہوا ہے لیکن چونکہ بلاگ ہماری آواز پر یہ میری  پہلی تحریر ہے اسلئے بہت اختصار سے کام لیا۔ اخیر میں وجود خدا کے متعلق مرزا غالبؔ کا شعر تحریر کرتا ہوں کہ

جب کہ تجھ بن نہیں کوئی موجود
پھر یہ ہنگامہ، اے خدا کیا ہے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے