تحریر: ضیاء المصطفی ثقافی، مانکپور کنڈہ پرتاپ گڑھ
تاریخ اوراق شاہد ہے جب جب انسان احکام خداوندی سے منہ موڑ کر اپنی زندگی کو لہو و لعب اور دنیوی خرافات کو اپنی زندگی شعار بنا لیتا ہے اور دنیا میں قتل وغارت اور اللہ کی نافرمانی وزنا کاری جیسی بد اعمالی میں لوگ ملوث ہوجاتے ہیں تو انہیں اس طرح کے سخت آزمائش اور مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑتاہے فتنہ وفساد عام ہے لوگ ایک دوسرے سے برتری حاصل کرنے کے لیے قتل وغارت اور فتنہ وفساد برپا کرتے ہیں ان بد اعمالیوں کا نتیجہ ہے کہ ہم پہ اللہ کے جانب سے قہر عذاب کورونا وائرس کے شکل میں نازل ہوا ہے کورونا وائرس سے تحفظ کے پیش نظر لوگوں کو چاہئے کہ حکومت کی ہدایت پہ سختی سے عمل کریں اور اللہ کے بارگاہ میں توبہ واستغفار کریں ہماری بھلائ اسی میں ہے آج دینا بھر میں کورونا وائرس جیسا مہلک مرض پیھلا ہوا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی زندگی درہم برہم ہونے کے ساتھ ساتھ نیند حرام ہوگئ ہے اب تک اس وبا سے کتنے لوگوں کی جان چلی گئ ہے اور حکومت اور انتظامیہ ہر طرح سے پوری تیاری کے ساتھ نظر آرہی ہے ہم سب کو چاہئے کہ حکومت کی ہدایت پہ سخت سے عمل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے اعمال کا جائزہ لے آج ہمارے معاشرہ میں ہر طرح کی برائ پائ جارہی ہے نماز روزہ زکوۃ سے بنیادی مسائل سے ہم کوسو دور ہے اگر اپنے آپ کا محاسبہ کریں تو ہماس حد پہونچتے ہیں ہر گناہ ہممیں پایا جارہا ہے ہمارے بد اعمالیوں کا نتیجہ ہے جس کو آج ہم جھیل رہے ہیں ان مشکلات کی وجہ سے آج ہم گھروں میں قید ہیں. ہم سب کے لیے ضروری ہے کہ اللہ اسکے رسول کے فرمان پہ عمل کریں اور اللہ تعالی کے بارگاہ میں زیادہ سے زیادہ توبہ استغفار کریں اپنی حرکتوں سے باز آجائے اور جہاں تک ہوسکے اس مشکل گھڑی میں امت مسلمہ کی مدد کریں اور ضرورت مندوں کی ہر ممکن طور پہ ضرورت پوری کریں. اللہ کے رسول نے فرمایا صفسئ آدھا ایمان ہے لہذا ہم اپنی گلی کوچوں اور گھر کی صفائ کا ممکن طور پہ خیال کریں اللہ سے دعا کریں اور نماز کا اہتمام کریں اور امام دینی عالموں کی قدر کریں اور ائمہ مساجد کی عزت کریں اور جہاں تک ممکن ہو اس ہریشانی کے عالم میں ہر اعتبار سے انکی مدد کریں۔