تنقید و تبصرہ

مجلہ پیام شعیب الاولیا مسلک اعلی حضرت کا ترجمان ہے

ازقلم: محمد قمر انجم قادری فیضی
صحافی روزنامہ شان سدھارتھ، سدھارتھ نگر

رئیس القلم حضرت علامہ ارشد القادری علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں ۔ سالہا سال کے تجربے میں ایک زندہ حقیقت کا مجھے انکشاف ہوا کہ تین خدمتیں ایسی ہیں جس کا نقش طویل عرصے تک قائم و دائم رہتا ہے۔
(1) کسی زندہ فن پر کوئی وقیع و نادر کتاب لکھ دیجئے۔(2) کوئی تعلیمی ادارہ قائم کردیجئے۔
(3) کسی کو ہاتھ تھما کر اپنا مرید بنا لیجئے ۔ لاکھوں کروڑوں جگہ ایسی ہیں جہاں ہم نہیں پہنچ پاتے لیکن ہماری کتابیں پہنچ جاتی ہیں، مصنف دنیا سے چلا جاتا ہے لیکن اس کی کتاب اس کا نام زندہ رکھتی ہے ۔
آدمی بوڑھا ہوجاتا ہے تو اس کی قیمت گھٹ جاتی ہے لیکن اداروں کا وقار عمر کے ساتھ بڑھتا رہتا ہے، آدمیوں کی اولادیں انگلیوں پر گنی جا سکتی ہے لیکن تعلیمی اداروں کی پیداوار اعداد وشمار کی گرفت سے باہر ہے ۔

ساری عمر شاگرد کے ساتھ دماغ سوزی کیجئے علم و حکمت کا سارا خزانہ اس کے سینے میں انڈیل دیجئے پھر بھی وہ آپ کا نہیں بن سکتا ۔ لیکن صرف ایک بار کسی کا ہاتھ تھام لیجئے تو وہ ایک ہی لمحے میں عمر بھر کے لئے آپ کا غلام بن جائے گوکہ غلام بھی خانہ ذاد کہ نسل در نسل غلام، دوسروں سے کوئی بات منوانی ہو تو جب تک بات میں دلیل کا وزن نہیں ہوگا کوئی مانے گا ہی نہیں ،لیکن مرید کے دل میں کسی بات کو اتارنے کے لئے دلیل کی حاجت نہیں(ماہنامہ جام نور جولائی 2008ء)

مجلہ سہ ماہی پیام پیام شعیب الاولیا خانقاہ یارعلویہ براؤں شریف کے علمی ادبی خانوادہ کے گل سرسبد صاحب زہد و تقوی صاحب فضل و کمال مصدر فیوض و برکات جامع حسنات مظہر شعیب الاولیاء روحانی بزرگوں کی عظیم نشانی پیر طریقت حضرت علامہ الحاج الشاہ غلام عبدالقادر علوی المعروف حضور چشتی میاں نوراللہ مرقدہ کی روحانی سرپرستی میں اور حضور شعیب الاولیاء عاشق رسول فنا فی الرسول حضرت سید شاہ یار علی لقد رضی المولی عنہ بانی فیض الرسول براؤں شریف کی روحانی یادگار میں تسلسل کے ساتھ شائع ہو رہا ہے ۔

جو کہ صاحبزادہ عالی وقار شہزادہ حضور چشتی میاں علامہ حافظ و قاری سید محمد افسر علوی قادری چشتی علوی صاحب قبلہ کی ادارت میں شائع ہو رہا ہے آپ ایک مستند حافظ و قاری زبردست عالم دین اور خانقاہ فیض الرسول براؤں شریف کے تربیت یافتہ ہیں۔
کئی کتابوں کے مرتب اور محرک ہیں لکھنے پڑھنے سے خاصہ شغف رکھتے ہے، متحرک فعال شخصیت کے مالک ہیں، انھوں نے مختلف دینی علمی ادبی فقہی سوانحی اور تحقیقی مضامین و مقالات قلمبند کئے ہیں، جن میں زبان کی سلاست و روانی اور مطالعے کی گہرائی و گیرائی نمایاں ہوتی ہیں، میں نے خود کئی فقہی مضامین پڑھے اور ان کی فقہی، علمی، ادبی، صلاحیت و لیاقت کی حوصلہ افزائی کی، آپ نے جس خاص ملکہ کے ساتھ اپنے جذبات و احساسات، مشاہدات، تخیلات کو فنکارانہ چابکدستی و خوش اسلوبی سے اظہار کیا ہے اس سے آپ کی فکری و فنی آفاقیت کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے ، مجھے یہ کہنے میں کوئی مبالغہ نہیں کہ آپ کی نثر نگاری نئے دور کے تقاضوں کو پورا کرتی ہے اور آپ کا قلم نثر نگاری میں تمام تر فنی لوازمات کے ساتھ مخصوص اسلوب و آہنگ کے ساتھ اپنے جلوے بکھیرتا ہے ۔ جس طرح دیگر خانقاہوں سے قال اللہ تعالیٰ و قال الرسول کی صدائیں یا مسلک اعلی حضرت کی ترویج اشاعت اس وقت موقوف ہے مگر خانقاہ یارعلویہ چشتیہ سے یہ کام علامہ حافظ و قاری سید محمد افسر علوی قادری چشتی علوی صاحب قبلہ کی سربراہی میں قال اللہ تعالیٰ و قال الرسول کی صدائیں یا مسلک اعلی حضرت کی نشر و اشاعت بحسن و خوبی انجام پا رہا ہے ۔

پیام شعیب الاولیاء میں مکمل مضامین کچھ اس طرح سے شامل ہے ۔ اداریہ۔ (1) محرم الحرام!خرافات و بدعات،انکا سدباب ،مذکورہ تحریر صاحبزادہ سید محمد افسر علوی صاحب قبلہ کے قلم سے معرض وجود میں آیا ہے ۔ جس میں آپ نے ماہ محرم الحرام کے خرافات کوفروغ دینے والے اہم اسباب کی جانب توجہ مبذول کروانے میں مکمل حد تک کامیاب ہوئے ہیں ۔

اس کے بعد (2)ضیاء قرآن میں معروف قلم کار ڈاکٹر مفتی محمد سبطین رضا مرتضوی صاحب قبلہ کا ہے جو ایک عمدہ و مستند مفتی و قلمکار ہیں۔(3) وہیں فقہی مسائل کے کالم میں علامہ مفتی محمد اختر حسین علیمی استاذ و مفتی دارالعلوم علیمیہ جمداشاہی کے فتوی جات شامل ہیں۔ (4)گلدستہ حدیث ۔۔اعلی حضرت اور جمع بین الاحادیث کا انداز لطیف عنوان پر حیرت انگیز انکشافات سے مزین تحریر ہے۔
جس کو مولانا سلیم رضا مدنی صاحب نے خوبصورت عرق ریزی سے مرتب کیا ہے ۔(5) بیعت و ارشاد کے کالم میں "حضور شعیب الاولیاء اور بیعت و ارشاد” مورخ اسلام علامہ ڈاکٹر محمد عاصم اعظمی شیخ الحدیث شمس العلوم گھوسی کا بہت ہی جامع و مفصل اور پر لطیف مضمون ہے جس میں حضور شعیب الاولیاء علیہ الرحمۃ والرضوان نے بیعت و ارشاد کے لئے کیا کیا اصول و ضوابط مرتب کرکے اپنے ہر مرید صادق کو عمل درآمد کرنے پر مکمل زور دیتے تھے مثلاً نمازوں کی پابندی، مسلک اعلی حضرت پر استقامت، جھوٹ، بددیانتی، برے افعال، چوری، گالی گلوج، افعال بیہودہ سے دوری بنانے پر زور دیتے تھے ۔(6) اسلامیات کے کالم میں ،حضرت امام حسین بحیثیت صابر و شاکر، مضمون مولانا عامر رضا مصباحی صاحب نے بہت ہی خوش اسلوبی سے قلمبند کیا ہے اور مولانا عامر مصباحی صاحب منجھے ہوئے قلمکار ہیں لہذا ان کی تحریر بھی تحقیقات اور دلائل و براہین سے مزین ہے۔(7) تحقیقات کے کالم میں ‘ماہ صفر کی حقیقت از مفتی محمد کمال الدین اشرفی صاحب، مفتی کمال الدین اشرفی صاحب کو کون نہیں جانتا جو کہ خانوادہ اشرفیہ پر کافی کتابیں لکھ کر ارباب علوم وفنون سے داد و تحسین حاصل کرچکے ہیں، انھوں نے ماہ صفر کی حقیقت کے عنوان سے اپنے قلم کا جادو خوب بکھیرا ہے جس کو قارئین پڑھ کر ان کے قلم کی سحر انگیزی میں گرفتار ہوجاتے ہیں۔
(8)فکر امروز کے حوالے سے” عصر حاضر میں بچوں کی تربیت : مسائل و امکانات” پر ادیب اریب علامہ کمال احمد علیمی نظامی استاذ دارالعلوم علیمیہ جمداشاہی نے خوب صورت دلائل و براہین سے مزین بچوں کی تربیت و پرداخت پر مکمل روشنی ڈالی ہے علیمی صاحب قبلہ ایک جید عالم دین اور فاضل علوم عقلیہ و نقلیہ ہیں، اس تحریر کو ہمارے بزرگوں و نوجوانوں کو ضرور مطالعہ کرنی چاہئے تاکہ بچوں کے مسائل اور ان کے حل کے بارے میں مکمل طور سے معلومات حاصل کرکے بچوں کی پرورش و پرداخت کرکے قوم وملت دونوں کے لئے فائدے مند بنائیں۔

(9) امیر بننے کا خواب ڈریم الیون،
ڈاکٹر محمد قائم الاعظمی علیگ صاحب نے قوم کے نوجوانوں کو راستہ دکھاتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ روزی روٹی کے لئے کوششیں جاری رکھنی چاہئے صرف ڈریم الیون پر میچ لگا کر اس سے ترقی یافتہ نہیں ہوسکتے ہیں بلکہ حلال رزق کے تلاش کے لئے محنتیں مشقیں کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جس سے آج کے نوجوان پیچھے بھاگتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب نے مکمل طور سے قلمکاری کا حق ادا کردیا ہے ۔
قارئین کرام : میں تمام نئے قلمکاروں سے کہنا چاہتا ہوں کہ لکھنے کا سب سے اہم اصول یہی ہے کہ لکھنے کا وقت وہ ہے جب آپ کے ہاتھ میں قلم آجائے۔ آپ ایک لمحے کو سوچیں کہ اگر مولانا محمد افسر علوی صاحب قبلہ اس انتظار میں بیٹھے رہتے کہ انہیں اس کام کے لئے فرصت ملے گی، ایک وسیع و عریض لائبریری میسر آئے گی ، آرام دہ بستر نصیب ہوگا اور صاف ستھرا کمرہ دستیاب ہوگا ….تو پھر ہی وہ قلم اٹھائیں گے۔ تو یہ شمارہ دیکھنا نصیب کہاں ہوتا :

علامہ صاحبزادہ محمد افسر علوی صاحب نے اپنی سابقہ شماروں کی طرح اس شمارے میں بھی ایسے ندرت آمیز موضوعات و مضامین کو ترتیب دیا ہے جو اس سے پہلے کم ہی پڑھنے میں آئے ہیں یا اس شمارے میں شامل ہونے سے پہلے کہیں اور شائع ہوئے ہوں، ان کا بے ساختہ قلم اور شگفتہ نثر قاری کو اپنی جانب کھینچتا ہے اور کسی بھی مصنف ادیب مرتب کی یہ سب سے بڑی کامیابی ہے کہ اس مجلے کی تحریروں کو پڑھنے والا ایک مرتبہ اسے شروع کرے تو پھر ختم کر کے ہی دم لے۔

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے