تنقید و تبصرہ حضور خطیب البراہین

عظیم توفیق الہی: "جہان خطیب البراہین” ان شاء اللہ تعالیٰ جلد ہی منظر عام پر

مرشد برحق، پیر طریقت،حضرت علامہ الحاج صوفی محمد نظام الدین قادری برکاتی صاحب علیہ الرحمہ کی پاکیزہ حیات امت مسلمہ کے لیے ایک ایسا مینارہ نور اور مشعل راہ ہے،جس سے ہمیشہ امت مسلمہ کو ہدایت ورہنمائی کی روشنی ملتی رہے گی، لاریب آپ ان عظیم المرتبت شخصیات میں سے ہیں جو صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں،جن کی بزرگوں کی چلتی پھرتی کرامت ہوتی ہے، جو روئے زمین پر اللہ تعالیٰ کی نشانی ہوتے ہیں اور جن کے حال وقال سے امت مسلمہ کی اصلاح اور ملت بیضا کی نصرت وحمایت ہوتی ہے.
آپ کی حیات و خدمات پر بہت کچھ لکھا گیا اور لکھا جاتا رہے گا ان شاء اللہ تعالیٰ،اب تک جو بھی تحریری کام ہوئے تھے منتشر تھے،مختلف نمبرات، روز ناموں، ہفت روزوں اور جرائد ومجلات میں بہت سے قیمتی مواد تھے جنھیں سمیٹ کر باضابطہ ایک مستقل مجموعے کی ترتیب کی ضرورت تھی جس میں اب تک ہونے والے تمام کاموں کو یک جا کردیا جائے،تاکہ جس کسی کو حضور والا کے تعلق سے کچھ بھی جاننا ہو تو وہ اسی مجموعے کی طرف رجوع کرے.
میں اور میرے رفیق محترم حضرت مولانا محمد طاہر القادری نظامی مصباحی صاحب مہراج گنجوی اس پہلو پر کافی دنوں سے کام کرنے کی سوچ رہے تھے، شہزادہ خطیب البراہین ،حبیب العلما ،نمونہ اسلاف، حضرت علامہ صوفی محمد حبیب الرحمن صاحب دامت برکاتھم اور ان کے فرزند ارجمند،ادیب لبیب، حضرت علامہ ضیاء المصطفی صاحب دامت فیوضھم سے اس بارے میں کئی بار بات بھی ہوئی،دونوں حضرات نے اس تعلق سے بھرپور حوصلہ افزائی فرمائی،مگر شب وروز گزرتے گئے، ہماری طرف سے سستی اور کچھ مصروفیت کی وجہ سے کام شروع نہ ہو سکا.
ہر کام کا ایک وقت ہوتا ہے، خداے متعال کا فضل عظیم کہ حضور خطیب البراہین کے بارہویں عرس مبارک کا اشتہار شہزادہ حبیب العلما مُد فیضھم نے ارسال کیا تو طبیعت نے مجبور کردیا کہ اس کام کو کرلیا جائے، محب مکرم حضرت مولانا محمد طاہر القادری نظامی مصباحی صاحب سے بات ہوئی ،آپ نے اس کار خیر کی تیاری بہت پہلے سے کررکھی تھی، کچھ مدت پہلے ہم دونوں نے "جہان خطیب البراہین” کا ایک خاکہ بھی بنایا تھا،اب وقت آگیا تھا کہ اس خاکے میں رنگ بھرا جائے،اس سلسلے میں نبیرہ حضور خطیب البراہین ،صوفی باصفا،سعید ملت، حضرت مولانا صوفی محمد سعید نظامی صاحب دامت برکاتھم سے بات ہوئی، حضرت نے نہ صرف اس اقدام پر اظہارِ مسرت فرمایا بلکہ اس مجموعے کی اشاعت کا بار بھی اپنے سر اٹھانے کو تیار ہوگئے،فالحمد للہ علی منہ وکرمہ.
اب ایک بار پھر سے حضور حبیب العلما اور حضرت علامہ ضیاء المصطفی صاحب دامت برکاتھم سے بات کی گئی، دونوں شخصیات نے انشراح صدر کے ساتھ دعاوں سے نوازا، پھر حضور خطیب البراہین کی روحانیت سے استمداد کرتے ہوئے اس کار خیر کا آغاز کر دیا گیا.
حضرت مصباحی صاحب نے بڑی محنت سے بکھرے ہوئے مواد یک جا کیے، تشنہ عناوین پر خود لکھا، احباب سے لکھوایا اور پھر سارے مواد کی ترتیب وتبویب ہوئی، تزئین وسیٹنگ کا کام رفیق مکرم، ذوالمجد والکرم، حضرت مولانا غلام سید علی علیمی نظامی صاحب، موقر استاذ دارالعلوم مدینۃ العربیہ دوست پور، سلطان پور و سابق استاذ دارالعلوم علیمیہ، جمدا شاہی، بستی یوپی جیسے ماہر فن نے انجام دیا.
فائل فائنل ہوئی تو حضور حبیب العلما اور شہزادہ حبیب العلما نے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے گراں قدر تاثرات رقم فرمائے،نبیرہ خطیب البراہین کے دعائیہ کلمات بھی موصول ہوئے،
کل ملا کر ایک ہفتے میں سات سو بیس صفحات پر مشتمل یہ جامع دستاویز فیضان خطیب البراہین کا مظہر اتم ہے،ورنہ کام کرتے ہوئے کبھی کبھی ایسے حادثات پیش آئے کہ منزل کے قریب جاکر لٹنے کا احساس ہوا،سوچا کام بند کردیا جائے ، مگر پھر کسی نے مہمیز کیا، شاید کسی کی روحانیت کا تصرف تھا،آخر کار چند دن اور چند راتوں کی نیند قربان کرکے اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کی گئی ،اور بزرگوں کی عنایات کے صدقے یہ کام ہوگیا.
یہ کام جن جاں گداز حالات میں ہوا ہے،ان کا اثر اس کام پر ضرور پڑا ہے، قلت وقت،مسلسل حادثات، پھر تدریسی وتقریری مصروفیات نے ہمیں اپنے معیار پر کام نہیں کرنے دیا، بس جیسے بن پڑا ہم نے اپنی عقیدت کا خراج بارگاہِ مرشد میں پیش کردیا ہے.
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ اس مجموعے کی ترتیب وتالیف اور مقالات کی تحصیل میں سب سے بڑا کردار حضرت مولانا محمد طاہر القادری نظامی مصباحی صاحب کا رہا ہے، آپ کے علاوہ حضرت مولانا غلام سید علی علیمی نظامی صاحب کی انتھک محنتوں نے اس کاروان شوق کو منزل سے ہم کنار کیا ، محب محترم حضرت علامہ افتخار احمد علیمی نظامی سابق استاذ دارالعلوم تدریس الاسلام بسڈیلہ نے ہمیں قدم قدم پر مہمیز کیا،حضور حبیب العلما نے اپنے گراں قدر تاثرات سے نوازا،شہزادہ حبیب العلما نے اپنی دعاؤں سے سرفراز فرمایا،ان سب حضرات کو اجر تو خداے لم یزل ہی دے گا، ہم تو ان کی بارگاہوں میں ہدیہ تشکر ہی پیش کرسکتے ہیں.
ہمارے سب سے زیادہ شکریہ کی مستحق نبیرہ حضور خطیب البراہین ،حضرت علامہ صوفی محمد سعید نظامی صاحب قبلہ کی ذات بابرکات ہے، جنھوں نے اس کام میں خصوصی دل چسپی لی اور اشاعتی مصارف کا بار گراں اپنے کندھوں پر اٹھا کر ہمیں سرخ رو کردیا.
حضور خطیب البراہین کے چاہنے والوں کی بارگاہ شوق میں یہ کتاب پیش ہے،مطالعہ فرما کر دعاوں سے شادکام فرمائیں.

ازقلم : کمال احمد علیمی نظامی
دارالعلوم علیمیہ، جمدا شاہی، بستی، یوپی
١٨ ربیع الآخر ١٤٤٦ ھ/ ٢٢ اکتوبر ٢٠٢٤ ء

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے