اپنے اسلاف کو یاد کرنا ہمارے لیے اکسیر حیات کی حیثیت رکھتا ہے ،یقیناً انھوں نے ہمیں احکام خداوندی اور نبی پاک ﷺ کی سیرت کی روشنی میں زندگی جینے کا سلیقہ سکھایا ہے، ان کو بھول جانااحسان فراموشی ہے اور ان کا ذکر ہماری زندگیوں میں گلاب جیسی بھینی بھینی خوشبوئیں بکھیردیتا ہے،ہمیں مصائب ومشکلات میں حوصلہ ،صبر،عزم،جہدمسلسل اور جینے کا ہنر عطا کردیتا ہے۔
ماضی قریب میں اسلاف کے اسی پاکیزہ زمرے میں ایک بڑا روشن نام خطیب البراہین حضرت علامہ صوفی محمد نظام الدین صاحب علیہ الرحمہ کا ہے، جن کے تقویٰ و طہارت اور بے داغ زندگی کی گواہی عوام و خواص سب نے بل کہ وقت کے اخص الخواص لوگوں نے بھی دی ہے۔
جن کا حوصلہ ہمالیہ کی طرح بلند،جن کا دل آب زم زم کی طرح پاک و صاف،جس کا ذہن چراغوں کی طرح نور افروز،جن کی آنکھوں میں ایمان اورپیشانی پر تقویٰ کا نورواضح انداز میں نظر آتا تھا، جن کی کمر میں صبر کی تلوار، عادت واطوار میں تسلیم و رضا کی عبا، دست مبارک میں استقامت کا عصا،پاؤں میں ثبات کے موزے تھے، جن کے تکلم میں ایمان وعرفان کی خوشبوئیں اور خاموشی میں ملکوتی صفات کی جلوہ گری تھی۔
جنھوں نے اپنے متوسلین و متعلقین کو علم و عرفان کی روشنی سے منور کردیا، جو صرف ایک دینی رہنما ہی نہیں بل کہ سیرت رسول اکرمﷺ کا ایک جیتا جاگتا نمونہ اور مثال تھے بھی تھے۔
ان کی زندگی کا ہر لمحہ ہمیں سکھاتا تھا کہ علم، اخلاق، اور انسانیت کی خدمت کا کیا مطلب ہے؟ وہ ہمیشہ ہمیں یہ یاد دلاتے تھے کہ علم کا مقصد صرف کتابوں تک محدود نہیں، بل کہ اس کا عملی طور پر زندگی میں شامل کرنا بھی ضروری ہے۔
حضور خطیب البراہین رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی تعلیمات میں محبت، صبر اور انسانیت کی خدمت کا درس شامل تھا، انھوں نے ہمیں سکھایا کہ ہر انسان کی عزت کرنی چاہیے، شرط یہ ہے کہ اس کا ایمان وعقیدہ صحیح ہو،معمولات اہل سنت سے روگردانی کرنے والا نہ ہو۔ ان کی زندگی کا ہر پہلو ہمیں یہ سمجھاتا تھا کہ حقیقی رہنمائی کا مطلب صرف خطابات کے جوہر دکھانا نہیں ہےبل کہ ان پر عمل کرکے دکھانا بھی ضرری ہے، جیسا کہ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو دیکھنے اور سننے والا ہر شخص ببانگ دہل یہ گواہی دیتاہے کہ مرشد برحق حضور خطیب البراہین رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنے پیغامات پر پہلے خود عمل کرکے دکھایا اور پھر اسے دوسروں تک پہنچایا ۔
آج جب ہم ان کویاد کرتے ہیں، تو ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ ان کی تعلیمات ہمیشہ ہماری رہنمائی کرتی رہیں گی، سیرت رسول اکرم ﷺ میں ڈھلی ہوئی ان کی حیات پاک ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ہم بھی اپنی زندگیوں میں ان کے اصولوں کو اپنائیں اور دوسروں کے لیے ایک نمونہ و مثال بنیں۔
مرشد برحق حضور خطیب البراہین رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ،جن کی زندگی اور تعلیمات نے ہمیں روشنی عطا کی، جن کی نگاہ عنایت سے لاکھوں دلوں کی اجڑی ہوئی دنیا سنور گئی، جن کی ہر ادا مصطفی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت طیبہ کے مطابق تھی،جن کی ذات ستودہ صفات سادگی،تقویٰ،خشیت،شجاعت،قناعت و توکل،صبر و استقامت،رضا بالقضا،زہد،جود و سخا کا ایک خوبصورت مجموعہ تھی ۔
ہفت روزہ نیپال اردو ٹائمز کی طرف سے عرس نظامی کے بافیض موقع پر ان کی حیات پاک پر خصوصی شمارہ نکالنے کا مقصد ان کی عظمت اور رفعت کو اجاگر کرنا ہے۔ یہ شمارہ ان کی مثالی شخصیت کی حَسِین عکاسی اوران کے پیغامات کو زندہ رکھنے کی ایک چھوٹی سی کاوش ہے، ان کی مبارک حیات کل بھی ہمارے لیے مشعل راہ تھی اور آج بھی ہے۔
اس خصوصی شمارے(حضور خطیب البراہین۔حیات وخدمات) کے ذریعہ ہم ان کی تعلیمات کو نئی نسل تک پہنچانا چاہتے ہیں ،تاکہ وہ بھی ان کی پاکیزہ حیات کی روشنی میں اپنی زندگیوں کو سنوار سکیں۔
یہ شمارہ مرشد برحق کی محبت، صبر، اور انسانیت کی خدمت کے پیغام کو فروغ دینے کا ایک ذریعہ ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ خصوصی شمارہ نہ صرف ان کی یاد کو تازہ کرے گا بل کہ ہمیں بھی ان کی تعلیمات پر عمل کرنے کی ترغیب دے گا.
ازقلم: عبدالجبار علیمی نظامی
چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز