(1)لبنان پر اسرائیلی حملوں کے بعد حزب اللہ نے اسرائیل سے کھلی جنگ کا اعلان کر دیا ہے۔اب چند دنوں کے بعد حالات کنٹرول سے باہر ہو جانے کا قوی اندیشہ ہے۔
(2)امریکہ اعلانیہ طور پر اسرائیل کے ساتھ ہے اور بہت سے یورپی ممالک پوشیدہ طور پر اسرائیل کے ساتھ ہیں۔اسرائیلی پرائم منسٹر نے بھی اس کا اعتراف کیا ہے کہ یورپی ممالک غیر اعلانیہ طور پر اسرائیل کے ساتھ ہے۔
دراصل یہ فلسطین واسرائیل کی جنگ نہیں،بلکہ ہلال وصلیب کی جنگ ہے جس کو یہودی حکومت ہوا دے رہی ہے۔
(3)چند دہائی قبل کا حال یہ تھا کہ اسرائیل جس ملک پر چاہتا،اس پر ہوائی حملے کر کے اپنی فوجی برتری منوا لیتا تھا،لیکن اب حال یہ ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں کے جواب میں مختلف قسم کے فضائی حملے کئے جاتے ہیں۔راکٹ،میزائیل،ڈرون وغیرہ سے اسرائیل دہکتا اور دہلتا رہتا ہے اور آئرن ڈوم بھی پھوٹی ہانڈی کی طرح صرف سائرن بجاتا ہے اور ہوائی حملوں کو روکنے میں ناکام رہتا ہے۔دراصل آئرن ڈوم اب پیپر ڈوم ہو چکا ہے۔
(4)پہلے اسرائیل دیگر ممالک کو نیو کلیئر حملوں سے ڈراتا تھا،لیکن اب اسے یہ ڈر ہے کہ جواب میں بھی نیو کلیئر حملے ہوں گے،کیوں کہ جس طرح اسرائیل کے پاس غیر قانونی طور پر نیو کلیئر ہتھیار ہیں،اسی طرح دوسروں کے پاس بھی نیو کلیئر ہتھیار ہو سکتے ہیں۔
(5) اسرائیل نے سوچا تھا کہ وہ چند ماہ میں حماس کا نام ونشان مٹا دے گا،لیکن اب یہ خطرہ بڑھتا جا رہا ہے کہ کہیں چند ماہ میں اسرائیل کا نام ونشان نہ مٹ جائے۔اسی خوف سے کئی لاکھ یہودی اسرائیل چھوڑ کر دوسرے ممالک بھاگ چکے ہیں۔
؏ آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:23:ستمبر 2024