زبان و ادب غزل نظم

ایک تھی اردو، ایک تھی انگلش

ایک تھی اردو، ایک تھی انگلش
دونوں میں رہتی تھی رنجِش

انگلش گوری ہٹّی کٹّی
اردو دُبلی پتلی پٹّی

انگلش کے ہونٹوں پر گالی
اردو گاتی تھی قوّالی

دونوں کے انداز الگ تھے
سوز الگ تھے، ساز الگ تھے

انگلش اِک مضبوط زباں تھی
اردو بھی مخلوط زباں تھی

سارےجہاں کےرنگ تھےاس میں
سَت رنگی آہنگ تھے اس میں

انگلش کے لاکھوں متوالے
اردو والے بھولے بھالے

انگلش کے چرچے بھی بہت تھے
مہنگی تھی،خرچےبھی بہت تھے

یہ گوری انگریزوں والی
منھ زوری سو نیزوں والی

انگلش کے مدّاح تھے گھر گھر
بول رہے تھے سب فر فر فر

دونوں کا ٹکراؤ عجب تھا
گھاؤ عجب، الجھاؤ عجب تھا

لیکن اردو، اردو ٹھہری
ہر اِک بات تھی اس کی گہری

اپنے قول پَہ پوری اتری
ہر ماحول پَہ پوری اتری

مجھ کو انگلش راس نہ آئی
وہ بھی میرے پاس نہ آئی

انگش دھوپ تھی، اردو سایا
میں نے اردو کو اپنایا

اردو نے تہذیب سکھائی
جینے کی ترتیب سکھائی

ابن حسن بھٹکلی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے