نتیجۂ فکر: ناطق مصباحی
توحید کےنغمات سنانے کے لیے آ
مجدھارمیں کشتی ھے ترانے کے لیے آ
اصحاب نبی تارےھیں تم انکی ضیاء سے
تاریکیوں میں رہ کوبنانے کے لیے آ
جب آل نبی کشتی ھیں تم انکے سہارے
طوفان سے ملت کوبچانے کے لیے آ
مشکل کشاہیں تیرے لئے حیدر کرار
ایمان کی شمشیر اٹھانے کے لیے آ
تکبیر کی آواز سے لرزاں ہے جبل بھی
کہسار میں بھی نعرہ لگانے کے لیے آ
باطل کی خرافات کی حدھوگئ ناطق
اب خیمئ باطل کوجلانے کے لیے آ