نتیجۂ فکر: استاد بریلوی، نینی تال
مُبارک ہو عزیزو پھر مہِ رمضان آیا ہے
ہزاروں برکتیں لےکر نیا مہمان آیا ہے
دِکھا جب چاند رمضاں کا ہوا ابلیس کو صدمہ
ہر اک شیطان کے گھر میں بڑا طوفان آیا ہے
ہر اک مسلم ہے خندیدہ ہوا شیطان رنجیدہ
کہ بیڑی ہتھکڑی پہنے درِ زندان آیا ہے
کھُلے جنّت کے دروازے جہنّم پر لگے تالے
اسیری کے زمانے میں وہ پھر شیطان آیا ہے
کرو دل سے عبادت بھی ، تو قرآں کی تلاوت بھی
رکھو رمضاں کے سب روزے یہی اعلان آیا ہے
اِسی ماہِ مبارک میں ہوا قرآن بھی نازل
سعادت لے کے یہ ماہِ عظیم الشّان آیا ہے
بزرگوں اور بچّوں نوجوانوں میں خوشی یوں ہے
کہ جنّت کی ضمانت کا نیا فرمان آیا ہے
یہ ایمانی ہے میخانہ شرابِ اس کی ہے پاکیزہ
لیے ہاتھوں میں اپنے کاسۂ عرفان آیا ہے
دلوں میں کمسنوں کے خوب اب روزے کی خوشیاں ہیں
اِنھیں بھی روزہ رکھنے کا نیا اَرمان آیا ہے
کہیں خوشیاں ہیں سحری کی ، کہیں افطار کی فرحت
دلِ مسلم کو بہلانے نیا بُستان آیا ہے
ہے روزہ فرض تو ہر عاقل و بالغ مسلماں پر
کثافت دور کرنے کو پئے انسان آیا ہے
عقیدت سے محبّت سے عبادت تم کرو دل سے
بڑی تاکید لےکر یہ مہِ سلطان آیا ہے
رکھو استادؔ اس ماہِ مبارک کے سبھی روزے
خدا کا بالیقیں قرآن میں فرمان آیا ہے