تحریر: (مفتی) محمد انور نظامی مصباحی
قاضی ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ
روزہ کیسے فاسد ہوتا ہے’؟
کھانے پینے جماع کرنے اور جو بھی ان کے حکم میں ہو ان سے رکنا یا کسی چیز کو باطن میں جس کے لیے باطن کا حکم ہو، داخل کرنے سے رکنا روزہ کارکن ہے ،ان میں سے کوئی بھی فوت ہو گا روزہ فاسد ہو جائے گا ۔
فتح القدیر میں ہے :
وذلك الامساك ركنه.
(فتح القدير جلد 2 صفحہ 307)
"اور وہ رکنا اس کا رکن ہے ہے”
بدائع میں ہے:
ان ركن الصوم ماقلنا فلا يوجد الصوم بدونه.( بدائع الصنائع جلد 2 صفحہ 135)
ترجمہ "روزہ کارکن وہی ہے جو ہم نے کہا لہذا اس کے بغیر روزہ کا وجود نہیں ہوگا ۔”
فوات رکن کی تین صورتیں ہیں ١)صورتا اور معنی دونوں طرح سے فوت ہو ۔
٢) صرف صورتاً فوت ہو ۔
٣) صرف معنی فوت ہو ۔
پھر یہ فوات عذر سے ہو یا بلاعذر عمداً ہو یاخطأ،طوعأ ہویا کر ہأ ہر طرح سے مفسد ہے، ہےجبکہ روزه یاد ہو، بھول گیا ہو تو فاسد نہیں.
بدائع الصنائع میں ہے:
ا ما ركنه فالامساك عن الاكل والشرب والجماع….. وعلى هذا الاصل يبني بيان ما يفسد الصوم وينقضه لان انتقاض الشيء عندفوات ركنه ضروري . وذلك بالاكل والشرب والجماع سواء كان صورة ومعنى او صورة لا معنى او معنى لاصورة وسواءكان بغير عذراوبعذر وسواء كان عمدا او خطا طوعا او كرها وبعد ان كان ذاكرا لصومه لا ناسيا ولا في معنى الناسى.
(بدائع الصنائع ج٢ص١٣٥مركز أهل سنت )”
"کھانے پینے اور جماع سے رکنا روزہ کارکن ہے۔۔۔۔اسی اصول پر مفسدات و ناقضات صوم کے بیان کا دارومدار ہے، کیونکہ فوات رکن سے فوات شئ کا ہونا بدیہی ہے اور وہ کھانے پینے اور جماع سے ہوگا صورتا،معنی دونوں ہو یا صرف صورتا یا صرف معنی ہو۔ پھرعذر بغیر عذر عمداخطا طوعاً کر ہا ہرصورت میں برابر ہے جب کہ روزہ یاد ہو، نسیان یا معنی نسیان اس سے مستثنی ہے۔”
صورتاً اور معنی کھانے پینے کا مطلب ہے کہ غذا یادوا کے طور پر کسی چیز کا منہ سے پیٹ تک پہنچانا کیونکہ اسی طرح سے پیٹ کی آگ مکمل طور پر بجھتی ہے ،صورتااور معنی جماع سے مراد آلہ تناسل کو شرمگاہ میں داخل کرنا کہ مکمل طور پر قضاءشہوت اسی سے ہوتی ہے۔
بدائع الصنائع میں ہے:
ونعني بصورة الاكل والشرب ومعناها: ايصال ما يقصد به التغذي اوالتداوى الى جوفه من الفم ،لان به يحصل قضاءشهوة البطن على سبيل الكمال ونعني بصورۃ الجماع ومعناه ايلاج الفرج في القبل لان كما ل قضاء شهوةالفرج لا يحصل الابه. (بدائع الصنائع ج٢ص١٤٢)
"صورتاور معنی کھانے پینے سے مراد ہے منہ سے ایسی چیز کا پیٹ میں پہنچانا جس سے غذا یا دوا مقصود ہو ، کیونکہ پیٹ کی آگ مکمل طور پر اسی طریقے سے بجھ سکتی ہے صورتا اور معنی جماع کا مطلب ہے شرمگاہ کا شرمگاہ میں داخل کرنا ،کیونکہ مکمل قضائے شہوت اسی سے ہوتی ہے ۔ "
عنایہ شرح ہدایہ میں ہے:
فان نام فاحتلم …. لانه لم توجد صورۃالجماع ولا معناه اما الاول فلعدم ايلاج الفرج في الفرج واما الثاني فلان عدم الانزال عن شهوة بالمباشره ۔
( العنايه مع الفتح ج٢ص٣٣٤)
"سونے کی حالت میں احتلام ہوا تو روزہ نہیں جائے گا ۔۔۔۔کیونکہ جماع نہ تو صورتاً پایا گیا نہ معنی۔اول اس لیے کہ شرم گاہ کا شرمگاہ میں دخول نہیں پایا گیا۔ ثانی اس لئے کہ شہوت بالمباشرۃ کی وجہ سے انزال نہیں ہوا ہے ۔”
صرف صورتا کھانے پینے کا مطلب ہے ( ابتلاع )نگلنا پا یاجائے مگر صلاح بدن نہ ہو جیسے کنکر پتھر نگلنا ،کہ اس میں صلاح بد ن نہیں۔ہدایہ میں ہے: ومن ابتلع الحصاةاو الحديد افطر لوجوده صورة الفطر ولا كفارةعليه لعدم المعنى.
"جس نے کنکر یا لوہا نگل لیا اس کا روزہ فاسد ہوگیا صورتاً افطار کی وجہ سے اور معنی افطار نہ ہونے کی وجہ سے کفارہ واجب نہیں ۔”
صرف معنی کھانے پینے کا مطلب ہے صلاح بد ن ہوں مگر نگلنا نہ پایا جائے ۔
جیسے کان میں تیل ڈالنا ،حقنہ لینا ،ناک میں دوا ڈالناوغیرہ ہدایہ میں ہے:
ومن احتقن اواستعط او اقطر في اذنه، افطر.لقوله صلى الله عليه و سلم
"الفطرمما دخل "
ولوجودمعنى الفطر وهو وصول ما فيه صلاح البدن الى الجو ف ولاكفارةعليه لانعدامه صورة.
(ہدایہ ج١ص٢٠٠مجلس برکات)
"جس نے حقنہ لیا یا ناک میں دوا چڑھائی یا کان میں ٹپکایا اس کا روزہ جاتا رہا ، کیونکہ فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے:” روزہ ان چیزوں سے ٹوٹتا ہے جو داخل ہوتی ہیں "
اور معنی فطر پائے جانے کی وجہ سے یعنی جوف میں ایسی چیز کا پہنچنا جس میں صلاحیت بدن ہو اور صورتاً فطر نہ ہونے کی وجہ سے کفارہ نہیں۔”
اسی میں ہے
ومن جامع فيما دون الفرج فانزل فعليه القضاء لوجود الجماع معنى ولا كفارةعليه لانعدامه صورة.
( ہدایہ ج١ص٢٠٠)
"جس نے فیما دون الفرج جماع کیا جس سے انزال ہو گیا معنی جماع کی وجہ سے اس پر قضا ہے اور صورتاً جماع نہ ہونے کی وجہ سے کفارہ نہیں۔”
البحر الرائق میں ہے:
الفرج قبل الرجل والمراۃ باتفاق اهل اللغۃ و قوله القبل والدبر كلا هما فرج يعني في الحكم۔(البحر الرائق ج٢ص٤٧٦)ا
اس تفصیل سے یہ واضح ہو گیا کہ فساد روزہ کی تین صورتیں ہیں
(١) صورتاً ومعنی فساد( ٢)صرف صورتاً فساد (٣)صرف معنی فساد (خلاف قیاس مفطر جیسے عمدا قئ حکم میں اخیر کی صورتوں میں شامل ہے ۔ہدایہ یہ ١/٨٩)
(جاری)