حرم کی زمیں اور قدم رکھ کے چلنا
ارے سَر کا موقع ہے او جانے والے
عزیزان گرامی !
کتنی بڑی خوش بختی ہے کہ آپ کو حج و عمرہ کرنے کی سعادت حاصل ہوئی – کب سے آپ کے دل میں ارمان مچل رہے تھے کہ آپ حجاز کا سفر کریں ، اپنی آنکھوں سے بیت اللہ کا دیدار کریں اور اس کا طواف اور دیگر مناسک ادا کریں – اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے آپ نے پائی پائی اکٹھا کی ، خطیر مصارف جمع کیے ، بالآخر اللہ تعالیٰ نے آپ کی مراد پوری کی اور دیارِ حرم میں آپ کو حاضری کا موقع ملا – اس سعادت پر آپ جتنا بھی خوش ہوں ، کم ہے۔
ذرا سوچیں! آپ یہاں کیوں حاضر ہوئے ہیں؟ اسی لیے نا کہ اپنے رب کو خوش کرسکیں ، اس کے گھر کا دیدار کرسکیں ، اس سے گڑگڑاکر اپنی خطاؤں ، لغزشوں اور گناہوں پر معافی مانگ سکیں اور مسجدِ حرام میں زیادہ سے زیادہ عبادات کرسکیں – یہاں نماز کا ثواب دوسری عام مسجدوں کے مقابلے میں ایک لاکھ گنا زیادہ ہے – بیت اللہ کا طواف عبادت ہے – یہاں تک کہ اسے دیکھنا بھی عبادت ہے – گویا آپ کی یہاں آمد صرف اور صرف اللہ کے لیے ہوئی ہے – دوسری اور کوئی غرض یہاں آپ کو نہیں لائی ہے۔
لیکن یہ کیا؟ حرم میں اور خاص طور سے مطاف میں موبائل سے فوٹو گرافی اور ویڈیو گرافی میں آپ کی دل چسپی حیرت انگیز ہے – آپ یہاں کیوں اپنا فوٹو کھینچ اور کھنچوا رہے ہیں؟ اسی لیے ناکہ یہ فوٹو آپ اپنے رشتے داروں ، دوست و احباب اور متعلقین کو بھیج سکیں اور انہیں بتاسکیں کہ آپ عمرہ کرنے کے لیے آئے ہوئے ہیں اور حرم میں موجود ہیں – فوٹو گرافی سے نوجوانوں کی دل چسپی بڑھ کر ہے – وہ طواف کرتے ہوئے اور نماز پڑھتے ہوئے فوٹو کھینچوارہے ہیں اور سلیفیاں لے رہے ہیں – ایسی باپردہ خواتین ، جنھوں نے زندگی بھر اجنبیوں کے سامنے اپنا چہرہ نہیں کھولا ، یہاں کھلے چہروں کے ساتھ ان کے فوٹو کھینچے جا رہے ہیں۔
اے زائرینِ حرم ! آپ کا یہ رویّہ پسندیدہ نہیں ہے – آپ یہاں صرف اللہ کے لیے اور اس کی خوش نودی حاصل کرنے کے لیے آئے ہیں ، اس لیے اپنے مناسک ، عبادات اور اعمال کو اس کے لیے خالص رکھیے – اللہ تعالیٰ کسی عمل میں شرکت پسند نہیں کرتا – ہوشیار رہیے ، کہیں آپ کا یہ بے جا شوق آپ کی عبادتوں کو ضائع نہ کردے۔
طالب دعاء: محمد مکی القادری گورکھپوری، غفر لہ القوی والوالدیہ