سماجی مضامین

الزامات سے بچنے کے تدابیر

الزام کے نقصانات بہت گہرے اور دور رس ہوتے ہیں، عزت اور ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے۔ خاص طور پر اگر الزام جھوٹا یا بے بنیاد ہو۔ آج کل الزام لگانا آسان کام ہو گیا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے درج ذیل تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں:

1.صاف گوئی اور شفافیت: ہر بات صاف اور کھلی رکھیں، کوئی بھی فیصلہ یا قدم پوشیدہ نہ ہو، تاکہ کوئی شک یا شبہ پیدا نہ ہو۔

2.محتاط گفتگو: اپنی بات چیت اور رویے میں محتاط رہیں، خاص طور پر حساس موضوعات پر بات کرتے وقت۔ غیر ضروری یا مشکوک گفتگو سے گریز کریں۔

3.قانون اور اصولوں کی پابندی: ہمیشہ قانون، قواعد و ضوابط اور ادارے کی پالیسیوں کے مطابق عمل کریں، تاکہ کوئی بھی آپ پر الزام لگانے کے قابل نہ ہو۔

4.اعتماد سازی: اپنے دوستوں، ساتھیوں، اور ادارے کے افراد کے ساتھ اعتماد کا رشتہ قائم کریں، تاکہ وہ آپ کی نیک نیتی پر یقین رکھیں۔

5.غلط فہمیوں کا فوری ازالہ: کسی بھی غلط فہمی کو طول دینے کے بجائے فوری وضاحت دیں اور متعلقہ افراد سے بات چیت کریں۔

6.ذمہ داری کا احساس: اپنی ذمہ داریوں کو پوری نیک نیتی اور ایمانداری سے نبھائیں تاکہ کوئی بھی آپ پر لاپرواہی یا بدعنوانی کا الزام نہ لگا سکے۔

7.مشکوک حالات سے دوری: ایسے حالات یا لوگوں سے دور رہیں جن میں شامل ہونا آپ کو مشکوک بنا سکتا ہو یا الزام کی بنیاد بن سکتا ہو۔

8.وقت پر ردعمل: اگر کسی صورت میں آپ پر کوئی الزام لگتا ہے، تو فوراً ردعمل دیں اور اپنی صفائی پیش کریں۔ خاموشی اختیار کرنے سے الزام اور بھی بڑھ سکتا ہے۔

9.ثبوت کا انتظام: اپنے کام کا مکمل ریکارڈ یا دستاویزی ثبوت رکھیں، تاکہ اگر آپ پر کوئی الزام لگے تو آپ اسے آسانی سے رد کر سکیں۔

10.قانونی مشورہ: اگر کوئی سنگین الزام لگتا ہے، تو کسی قانونی ماہر سے مشورہ کریں تاکہ آپ اپنی صفائی بہتر انداز میں پیش کر سکیں۔

از قلم:
محمد توصیف رضا قادری علیمی
مؤسس اعلیٰ حضرت مشن کٹیہار 
شائع کردہ: 29 اکتوبر، 2024ء

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے