از: شہزادہ آصف بلال سنگرام پوری
کیوں اپنا حال زار میں ان سے کہوں نہیں
کیونکر ثناۓ کعبۂ کعبہ کروں نہیں
ملکر لگا یہ زائر شہر رسول سے
ہجر دیار یار میں بلکل سکوں نہیں
روۓ نبی کو دیکھ کے شمس و قمر کہیں
ہم پہ جمال غیر کا بالکل فسوں نہیں
آنکھوں میں ان کا حسن ہو ہاتھوں میں جالیاں
کاش آۓ موت ماسوا شوق دروں نہیں
مجھ کو جب ان سے دین اور ایمان ہے ملا
گم ان کے عشق پاک میں کیسے رہوں نہیں
ہے مدح خوان کربلا آصف خدا گواہ
آقا حسین کے لئے کچھ کم جنوں نہیں