نئی دہلی: ہماری آواز(محمد طیب رضا)31جنوری
دہلی اسٹیٹ مومن کانفرنس ضلع کرشنا نگر کے تحت مہاتما گاندھی کے یوم شہادت کے موقع پرآرام پارک واقع انصاری ہاؤس میں مفت میڈیکل چیک اپ کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں مفت دوائیاں بھی تقسیم کی گئیں ،جہاں بڑی تعداد میں مقامی مرد ،خواتین و بچوں نے اس طبی کیمپ سے استفادہ حاصل کیا ۔ کیمپ میں بلڈ پریشر اور بلڈ سوگر کی جانچ کا خصوصی اہتمام کیا گیا تھا۔ ضلعی صدر سلیم انصاری کی قیادت میں منعقدہ اس کیمپ کی صدارت ڈاکٹر مشتاق انصاری نے کی اور مہمان خصوصی کے طور پر دہلی اسٹیٹ مومن کانفرنس کے صدر حاجی عمران انصاری نے شرکت کی۔دیگر مہمانان میں ہندوستان کے شیڈول کاسٹ کمیشن کے سابق قومی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر تاج الدین انصاری، سرووکون کے سی ایم ڈی حاجی قمرالدین صدیقی، ماہر تعلیمیات ڈاکٹر الیاس سیفی، اردو اکادمی دہلی کے سابق ممبر محمد ارشاد چودھری، گیتا کالونی بلاک کانگریس کے صدر وجے گلہو ترا، شاعر امیر امروہوی، دانش ایوبی، صحافی سیما وغیرہ نے بھی شرکت کرکے پروگرام کی رونق میں اضافہ کیا۔اس کیمپ میں ڈاکٹر اشرف انصاری، ڈاکٹر ڈی سی پرجاپتی، ڈاکٹر قمرالحق، ڈاکٹر انضا م الحق نے 120 مریضوں کا معائنہ کیا گیا اور دوائیں بھی مفت دستیاب کی گئیں۔اس موقع پر حاجی عمران انصاری نے اپنے بیان میں کہا کہ مومن کانفرنس 100 سال سے زیادہ قدیمی تنظیم ہے، ہمیں فخر ہے کہ ہماری تنظیم آزادی کی جدوجہد میں گاندھی جی کے ساتھ معاون کے طور پر کام کرنے والی واحد تنظیم تھی۔انہوں نے کہا کہ مومن کانفرنس ہمیشہ سے ہی سماجی خدمت و فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی رہی ہے، اسی سلسلے میں یہ مفت میڈیکل کیمپ ضرورت مندوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے منظم کیا گیا تھاجس کا بھر پور فائدہ مقامی لوگوں نے اٹھایا۔ڈاکٹرحاجی تاج الدین انصاری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گاندھی جی ایک پڑھے لکھے اور خود ساختہ عقیدت کے مالک تھے، جنہوں نے ایک لاٹھی اور دو چادریںاپنے جسم پر لپیٹ کر اور پورے ملک کو ایک دھاگے میں باندھ کر گھر گھرتک امن کا پیغام پہنچایا، انہوں نے جس نظریات کو اپنا کر اس ملک کو آزاد کرانے کی لڑائی لڑی اس کی مثال آج بھی دی جاتی ہے۔بغیر کسی ہھتیار کے انگریزوں کو اس ملک سے بھاگنے پر مجبور کر دیا یہ کام صرف اور صرف گاندھی جی ہی کر سکتے تھے آج ہمیں اس ملک کو تقسیم کرنے والی قوتوں کے خلاف جنگ لڑنی ہے۔ ڈاکٹر مشتاق انصاری نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ گاندھی ایک نظریہ کا نام ہے جس کی آج کے موجودہ دور میں بہت ضرورت ہے۔ گاندھی جی نے پورے ملک کو عدم تشدد کے عہدے پر منظم کیا، جس کی وجہ سے انگریزوں کو ملک چھوڑنے پر مجبورہونا پڑا۔وہ محب وطن لیڈر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ممتاز سماجی کارکن بھی تھے چھوت اچھوت اور ذات پات کے امتیازی سلوک کو قائم کرنے کے لئے انہوں نے اپنی جان قربان کردی۔لیکن آج سماج میں جس طرح کی نفرت انگیز فضا کو ہموار کیا جا رہا یہ ملک کی سالمیت کے لئے بے حد خطرناک ہے ۔ملک کو بچانے کے لئے ہمیں ایک بار پھر گاندھی جی کے اصولوں پر گامزن ہونا پڑے گا تبھی ان فرقہ پرست طاقتوں کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ اس طبی کیمپ کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں اشرف انصاری، خورشید انصاری، رفیق احمد، گلریز انصاری، بلال انصاری، شیوانی چودھری، فرقان انصاری، امتیاز انصاری، پرویز عالم (سونو)، ممتاز علی گڈو، خالد انصاری، زینب انصاری، شگفتہ جین وغیرہ نے نمایا کردار ادا کیا۔