نعت رسول

نعت رسول: بختِ خفتہ کے سبھی جڑ سے ہی کٹ جائیں درخت

نتیجۂ فکر: شمس تبریز خاکٓی ظہوری بلگرامی
خانقاہِ ظہوریہ چشتیہ قادریہ بلگرام شریف(ہرودئی)

بختِ خفتہ کے سبھی جڑ سے ہی کٹ جائیں درخت
یا خدا سر سے گناہوں کے یہ ہٹ جائیں درخت

سر پٹک کر ہی ہاں رہ جائیں یہ طوفاں سارے
نامِ سرکار کہیں لے کے جو ڈٹ جائیں درخت

عشق و الفت کے سدا جھوکے لگیں گے ہر جا
ان کی تعلیم کے گر چار سو بٹ جائیں درخت

میں مسافر ہوں مدینہ کا دعا ہے میری
راہ طیبہ میں گرے سارے ہی ہٹ جائیں درخت

یاخدا وصل میسر ہو کبھی مجھ کو اور
فرقتِ صاحبِ لولاک کے کٹ جائیں درخت

جب محافظ ہے خدا اس کا اے دنیا والو
کیسے پھر دھر سے یہ نعت کے گھٹ جائیں درخت

بارشیں ہو نہ اگر ان کے کرم کی خاکی
بخدا سوکھ کے اک پل میں ہی پھٹ جائیں درخت

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے