صحابہ کرام

ہر فضیلت کے وہ جامع ہیں نبوت کے سوا

تحریر: عقیل احمد قادری مصباحی
الجامعۃ الاسلامیہ روناہی

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کےساتھی بے شمار ہیں.جنہیں اصطلاح میں صحابی کہا جاتا ہے. صحابی ان پاکباز شخصیتوں کو کہا جاتا ہے کہ جو ایمان کی حالت میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھے یا ملاقات کیے ہوں اور ایمان کی حالت میں ہی وصال پاگیے ہوں.
انبیا و مرسلین علیہم السلام کے بعد دنیا میں سب سے مقدس جماعت صحابہ کرام کی ہے. کوئی بھی غیر صحابی کتنا ہی متقی وپرہیزگار ہو,عبادتوں کا انبار لئے ہو, وہ اس مبارک جماعت کے برابر نہیں ہو سکتا ہے.
کیوں کہ انہوں نے سید المرسلین کا زمانہ پایا ان کی معیت سے سرفراز ہوئے, یہی ان حضرات کے لئے سب سے بڑا اعزاز ہے. یہی نسبت انہیں پوری مخلوق میں ممتاز کرتی ہے. خود سرور دوجہان نبی کریم نے ارشاد فرمایا :میرے صحابہ کو برا مت کہنا تم اگر احد پہاڑ برابر سونا خرچ کرو پھر بھی ان کی ایک مد جو خرچ کرنے کے برابر نہیں ہو سکتا.
امام اہل سنت فرماتے ہیں:جس مسلماں نے دیکھا انہیں ایک نظر…. اس نظر کی بصارت پہ لاکھوں سلام
اسی مقدس اور پاکیزہ جماعت میں ایک نام یار غار مصطفی افضل بشر بعد الانبیاء حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی ہے. جو تمام صحابہ میں سب سے افضل, سب سے اعلی, سب سے اعلم ہیں. قرآن و حدیث میں آپ کی بہت سی فضیلتیں آئی ہیں میں یہاں پر ان میں سے کچھ ذکر کرنے کی سعادت حاصل کروں گا.
سایۂ مصطفیٰ مایۂ اِصطَفیٰ
عِزّو نازِ خلافت پہ لاکھوں سلام

یعنی اُس افضلُ الخلق بعدَ الرُّسُل
ثانی اَثنَینِ ہجرت پہ لاکھوں سلام

اصدقُ الصّادِقیں سیّدُ المتّقیں
چشم و گوشِ وزارت پہ لاکھوں سلام

مختصر تعارف:آپ کا نام: عبد اللہ بن عثمان ابوقحافہ , کنیت: ابوبکر ہے.
لقب: صدیق اکبر,صدیق:آپ کا یہ لقب رب تعالی نے آسمان سے نازل فرمایا جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :اےابو بکر اللہ نے تمہارا نام صدیق رکھا ہے.
حضرت علی نے ارشاد فرمایا :کہ آپ کا لقب صدیق اللہ نے آسمان سے نازل فرمایا.
آپ کا ایک لقب عتیق بھی ہے.نبی کریم نے فرمایا کہ:” اللہ نے تمہیں جہنم سے آزاد کردیا.” اسی دن سے آپ عتیق کہے جانے لگے.
آپ کے والد کا نام عثمان ابو قحافہ ہے.
آپ عام فیل سے دو سال چار ماہ بعد 573ء میں مکہ مکرمہ میں آپ کی ولادت ہوئی اور 22/جمادی الاخری 636ء میں وصال ہوا. اس طرح آپ نے 63سال عمر پائی.
آپ کا تذکرہ قرآن میں:
آپ کو رب نے صدیق فرمایا :
ابھی حدیث شریف کے حوالہ سے ہم جانا کہ آپ کا لقب صدیق رب تعالی نے عطا کیا.
اللہ فرماتا ہے:”اور وہ جو یہ سچ لیکر تشریف لائے اور وہ جنہوں نے ان کی تصدیق کی یہی ڈر والے ہیں”(الزمر, 33)
مفسرین نے یہاں تصدیق کرنے والے سے ابوبکر صدیق کو مراد لیا ہے.
پھر آپ غور کریں کہ آگے ہے "یہی ڈر والے ہیں” اور قرآن میں دوسری جگہ ارشاد ہوتا ہے:بے شک تم میں سب سے زیادہ کرامت والا وہ ہے جو زیادہ اتقی ہو. یہیں سے یہ بھی پتہ چل گیا کہ آپ سب سے افضل ہیں.
یارغار :حضرت ابوبکر صدیق رسول کے صحابی ہیں یار غار ہیں اس کی بھی گواہی قرآن نے دی ہے ارشاد ہوتا ہے:”جب وہ دونوں غار میں تھےجب اپنے یار سے فرماتے تھے غم نہ کھا بےشک اللہ ہمارے ساتھ ہے(التوبہ ,40)
قارئین کرام دیکھیں یہاں قرآن سے حضرت صدیق اکبر کا یارغار ہونا, صحابی ہونا ثابت ہوا. اسی لئے علماے کرام فرماتے ہیں کہ آپ کی صحابیت کا انکار کفر ہے کہ وہ قرآن کا انکار ہے.
آپ جیسا کوئی نہیں:اس بات پر اہل سنت وجماعت کا اتفاق ہے کہ انبیا و مرسلین کے بعد تمام مخلوق میں سب سے افضل حضرت ابوبکر صدیق ہیں.
قرآن میں اس کی طرف اشارہ یوں ہوتا ہے:”تم میں برابر نہیں وہ جنہوں نے فتح مکہ سے قبل خرچ اور جہاد کیا وہ مرتبہ میں ان سے بڑے ہیں جنہوں نے بعد فتح کے خرچ و جہاد کیا. "
خزائن العرفان میں ہے:ان کے حق میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :”اگر تم سے کوئی احد پہاڑ کے برابر سونا خرچ کردے تو بھی ان کے ایک مد کے برابر نہ ہو ، نہ نصف مد کے ۔ مد ایک پیمانہ ہے جس سے جوناپے جاتے ہیں ۔
شان نزول : کلبی نے کہا کہ یہ آیت حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے حق میں نازل ہوئی کیونکہ آپ پہلے شخص ہیں جو اسلام لائے اور پہلے وہ شخص جس نے راہ خدا میں مال خرچ کیا اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حمایت کی ۔
رب نے آپ پر انعام کیا:حضرت صدیق اکبر صدیقین کی جماعت میں سب سے اعلی و ارفع ہیں اور آپ پر انعام خدا وندی ہے.
قرآن میں ارشاد ہوتا ہےکہ:”
اور جو اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانے تو اسے ان کا ساتھ ملے گا جن پر اللہ نے فضل کیا یعنی انبیاء اور صدیق اور شہید اور نیک لوگ یہ کیا ہی اچھے ساتھی ہیں (النساء, 69)
خزائن العرفان میں ہے:”
صدیق انبیاء کے سچے متبعین کو کہتے ہیں جو اخلاص کے ساتھ ان کی راہ پر قائم رہیں مگر اس آیت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے افاضل اصحاب مراد ہیں جیسے کہ حضرت ابوبکر صدیق ۔
غرض کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی بہت سی فضیلت وارد ہوئیں جو بیان سے باہر ہیں. آپ سچے عاشق رسول, نبی اکرم کی ذات اقدس پر سب سے زیادہ بھروسہ کرنے والے, ان پر اپنا سب کچھ قربان کرنے والے, سب سے پہلے نبوت کے اعلان پر سرتسلیم خم کرنے والے, واقعہ معراج کی سب سے پہلے تصدیق کرنے والے, غار میں مصطفی جان رحمت کے ساتھ رہنے والے اور اپنی جان کی بازی لگاکر ناموس رسالت پر پہرا دینے والے, اور بعد وصال بھی پہلوے یار میں آرام فرمانے کا موقع پانے والے اور کل بروز محشر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اٹھنے والے ان اوصاف حمیدہ سے سرفراز ہوئے جو دوسروں میں بہت کم یا بالک نہیں پاے جاتے.
آپ کی شان میں حضرت محدث اعظم کا وہ شعر کہہ کر اپنی بات ختم کروں
:عظمت حضرت صدیق کی ہے یہ سید
ہر فضیلت کے وہ جامع ہیں نبوت کے سوا
اللہ اپنے حبیب کے صدقہ ہم سبھوں کو حضرت صدیق اکبر سے سچی محبت کرنے کی توفیق دے اور ان کے فیوض وبرکات سے مالامال کرے. آمین

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے