محمد رمضان امجدی
مہراج گنج یوپی
شاہ بطحاء کی اگر چشم عنایت ہوگی
دور سرسے میرے ہر ایک مصیبت ہوگی
مدحت سید ابرار جو عادت ہوگی
نعت کی نعت، عبادت کی عبادت ہوگی
مہتمم ہوگا خدا پاک مگر محشر میں
میرے سرکار کے ہاتھوں میں قیادت ہوگی
ہم سے پیاسوں کو پلائیں گے وہ جام کوثر
حشر کی دھوپ میں جب پیاس کی شدت ہوگی
ایک مدت سے ہے دیدار مدینہ کی تڑپ
جانے کب پوری یہ دل کی مرے حسرت ہوگی
باادب ہوکے پڑھوں گا میں نبی کی نعتیں
گر مدینے میں مجھے اس کی اجازت ہوگی
امجدی خوف نکیرین چہ معنی دارد
سامنے جب ترے سرکار کی صورت ہوگی
صلی اللہ علیہ وسلم