نتیجہ فکر: سید اولاد رسول قدسی مصباحی
نیویارک امریکہ
شاہِ کونین کی تمثیلِ محال است محال
مثلِ قرآن ہو تنزیل محال است محال
ہر اصول ان کی شریعت کا ہے عینِ فطرت
کیسے کہتے ہو کہ تعمیل محال است محال
جس کا ہر گام پہ رہبر ہو رضا کا مسلک
ایسے خوش بخت کی تضلیل محال است محال
حشر میں منکرِ شانِ شہِ عالم کےلیے
باغِ فردوس کی تحصیل محال است محال
کی ہے قرآنِ مقدس نے صراحت اس کی
رب کے کلمے میں ہو تبدیل محال است محال
عزتیں جس کو عطا خالقِ کونین کرے
کوئی اس کی کرے تذلیل محال است محال
جس کا دل ہے ختم اللہ کا مصدر اس میں
حق کے پیگام کی تقبیل محال است محال
جس میں ہو ذوقِ شریعت کا سراسر فقدان
اس کے کردار کی تشکیل محال است محال
قدسیؔ اشعارِ رضا میں جو بلندی ہے کہاں
ایسی اب رفعتِ تخئیل محال است محال