نتیجۂ فکر: محمد جیش خان نوری امجدی
مہراج گنج یوپی
ہوجائے میری حاضری طیبہ نصیب سے
دیکھوں در رسول میں جاکر قریب سے
کہتا ہے رات دن یہی بیمار مصطفی
مجھکو غرض نہیں ہے جہاں کے طبیب سے
جائے گا خلد میں وہی سن لو اے مومنو
کرتا ہے جو بھی پیار خدا کے حبیب سے
شیدا ہے جو نبی کا وہ کہتا ہے بس یہی
اے کاش دیکھ لیتا انہیں میں قریب سے
کہتا ہے مصطفی کو جو اپنی طرح بشر
رشتہ نہیں بنانا تو ایسے رقیب سے
کرتا نہیں بیان جو عظمت حضور کی
دوری بنائے رکھنا تو ایسے خطیب سے
ہوگی تمہاری شاعری پرلطف خوشنما
رکھو گے تم جو واسطے اچھے ادیب سے
فرمان مصطفی ہے سنو غور سے یہی
نوری ہمیشہ رکھنا تو الفت غریب سے