نتیجہ فکر: محمد جیش خان نوری امجدی مہراجگنج یوپی
بخشش کا اس کو رب سے ہےمژدہ ملا ہوا
ناموس مصطفی پہ جو دل سے فدا ہوا
دامن وہ کیوں پسارے گا غیروں کے سامنے
محبوب رب کا جس کو ہے ٹکڑا ملا ہوا
مہمان بن کے جائےگا خلد بریں میں وہ
خیرا الوری سے جس کا ہے رشتہ جڑا ہوا
فضل خدا سے ہرجگہ محفل میں شاہ کا
ہرشخص کی زباں پہ ہے نغمہ سجا ہوا
ذکر رسول پاک جو کرتا ہے رات دن
وہ قید و بندِ رنج و الم سے رہا ہوا
کرتا ہے وار عظمتِ سرکار پر وہی
جس نے شہ امم کا ہے کلمہ پڑھا ہوا
لگتے ہیں خوشنما مرے اشعار اس لئے
گلہائے خلد سے ہے یہ مصرع سجا ہوا
قربان کیوں نہ جاؤں میں اس کے نصیب پر
اے "نوری” جو بھی میرے نبی کا گدا ہوا