غزل

غزل: جل گئے بے گھروں کے گھر تازہ

از: سید اولاد رسول قدسی مصباحی

روز چھپتی ہے یہ خبر تازه
جل گئے بے گھروں کے گھر تازہ

یوں مسلط درندگی ہے یہاں
خون پی کر ہوا بشر تازه

تیره و تار لیلئِ شب سے
پھوٹتی ہے نئی سحر تازہ

اشک بہتے ہیں چشم غربت سے
ہاتھ میں ظلم کے ہے زر تازه

درد میں بھیگتا رہا ساحل
موج کرتی رہی سفر تازہ

کیسے پرواز فکر میں ہو جمود
ہیں ابھی فن کے بال و پر تازه

درد وغم کے گہن میں جل کر بھی
قدسیؔ رقصاں رہا قمر تازه

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے