غزل

غزل: تم رازِ دل بتانا ذرا دیکھ بھال کے

خیال آرائی: فیضان علی فیضان، پاکستان

اپنا اسے بنانا ذرا دیکھ بھال کے
اس کو گلے لگانا ذرا دیکھ بھال کے

بیٹھے لٹیرے حسن کے ہر ایک موڑ پر
باہر تمہیں ہے جانا ذرا دیکھ بھال کے

دیوار کے بھی کان ہیں معلوم ہے تمہیں
تم رازِ دل بتانا ذرا دیکھ بھال کے

چرچے تمہارے حسن کے ہر سمت ہو رہے
رکھنا حسیں خزانہ ذرا دیکھ بھال کے

غفلت کی نیند سو رہا بے فکر ہے بہت
لیکن اسے جگانا ذرا دیکھ بھال کے

دستور بھی عجیب زمانہ عجیب ہے
محل میں انکی جانا ذرا دیکھ بھال کے

کہتا فیضان ہے اپنے محبوں سے ہر گھڑی
غیروں سے دل لگانا ذرا دیکھ بھال کے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے