خیال آرائی: نذیر اظہرؔ کٹیہاری
امید پر ہی جینا سکھاتی ہے زندگی
سب کو انوکھے خواب دکھاتی ہے زندگی
احساس بندگی کا دلاتی ہے زندگی
غفلت کی نیند سے یوں جگاتی ہے زندگی
دستور ہے یہی کہ سدا اس جہان میں
ہر شخص کو ہنساتی، رلاتی ہے زندگی
سچ ہے کہ بے پناہ محبت کے باوجود
اک دن سبھی کوچھوڑ کےجاتی ہے زندگی
غفلت کی نیند جو کبھی سوتا ہے دوستو!
ناکامیوں پہ اسکو رلاتی ہے زندگی
منزل کی جستجو میں جورہتا ہےروز وشب
اس کے لئے ہی رستہ بناتی ہے زندگی
اظہر کو یاد موت تو آتی نہیں کبھی
تابوت روز جبکہ اٹھاتی ہے زندگی